موٹاپے سے پریشان افراد کے لیے خوشخبری، ماہرین نے موٹاپے سے نجات حاصل کرنے کے لیے موثر ترین دوا تیار کرلی ہے۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق ریٹیٹروٹیڈ (Retatrutide) نامی انجیکشن کی حال ہی میں آزمائش کی گئی جس کے متاثر کُن تنائج سامنے آئے ہیں۔
ماہرین کے مطابق یہ موٹاپے کا شکار افراد کو اضافی وزن گھٹانے میں مدد فراہم کرنے کے لیے تیار کی گئی جو ماضی کی اوزیمپک نامی دوا کے مقابلے زیادہ بہتر نتائج مرتب کرتی ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق یہ دوا بھوک کو کم کرکے میٹابولزم کو تیز کرتی ہے، جس سے جسم میں موجود اضافی چربی تیزی سے جلتی ہے۔
وینس میں موٹاپے پر تحقیق کرنے والے یورپی کانگریس کے محققین نے اس دوا کا ٹرائل 338 بالغ افراد پر کیا جو موٹاپے کا شکار تھے۔
محققین کے مطابق جن لوگوں کو ریٹیٹروٹیڈ انجیکشن لگائے گئے تھے صرف 48 ہفتوں کے دوران ان تمام افراد کے وزن میں 24 فیصد تک کمی آئی۔
محققین کے مطابق ریٹیٹروٹیڈ انجیکشن موٹاپے کے لیے پہلے سے موجود دیگر ادویات کے مقابلے زیادہ موثر ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ جہاں اوزیمپک اور ویگوف 68 ہفتوں میں صرف 15 فیصد اور موئینجورو 72 ہفتوں میں 22.5 فیصد تک وزن کم کرتی ہے وہیں یہ نئی دوا صرف 48 ہفتوں کے دوران 24 قیصد تک مثبت نتائج مرتب کرتی ہے۔
علاوہ ازیں ریٹیٹروٹیڈ انجیکشن صرف موٹاپے میں ہی نہیں بلکہ بلڈ پریشر اور ذیابطیس کی سطح کو بھی بہتر بنانے میں مدد فراہم کرتا ہے۔
تاہم دیگر ادویات کی طرح اس دوا کے بھی کچھ ضمنی اثرات ہیں جن میں متلی، اسہال اور قبض شامل ہیں جو اس نوعیت کی ادویات کے استعمال میں عام ہیں۔
تاہم یہ خدشہ بھی ظاہر کیا گیا ہے کہ اس انجیکشن کے گردوں کے فیل ہونے یا لبلبے کی سوزش جیسے ضمنی اثرات بھی ہوسکتے ہیں، لیکن ان خدشات کے باوجود اس کے موثر ترین نتائج سے موٹاپے سے پریشان افراد کے لیے امید کی کرن جاگ گئی ہے۔