متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کے رہنما امین الحق نے کہا ہے کہ تعلیمی نظام تباہی کے دہانے پر پہنچ چکا اور صوبائی وزیر تعلیم بھنگ پی کر سو رہے ہیں۔
امین الحق نے میٹرک کے امتحانات کے دوران امتحان ہونے سے قبل پرچہ آؤٹ ہونے پر ردِ عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہر مضمون کا امتحان سے ایک رات قبل پرچہ آؤٹ کر دیا جاتا ہے، کراچی میٹرک بورڈ کے امتحانات میں ہونے والی بے ضابطگیوں پر کوئی پوچھنے والا نہیں۔
سید امین الحق نے کہا ہے کہ پرچے آوٹ کرکے لاکھوں روپے کمائے جاتے ہیں، راتوں رات طلبہ کے امتحانی مراکز تبدیل کیے جا رہے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ انتخابی مراکز میں بجلی ہے پانی ہے اور نہ ہی والدین کے بیٹھنے کا معقول انتظام ہے۔
امین الحق کا کہنا تھا کہ اندرون سندھ سے کرپٹ افسران کو رشوت کے عوض اہم عہدوں پر تعینات کیا جا رہا ہے، سازش کے تحت کراچی میں نقل کلچر کو فروغ دینے کی کوشش کی جا رہی ہے۔
امین الحق نے مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ میٹرک بورڈ کے عہدیداران کو مستعفی کیا جائے اور قابل افسران کو میٹرک بورڈ کی ذمے داریاں سونپی جائیں۔