کراچی کی مقامی عدالت نے کم عمر لڑکی کے اغواء اور زیادتی کے کیس میں جرم ثابت ہونے پر ملزم کو عمر قید اور پچاس ہزار روپے جرمانے کی سزا سنادی۔
کیس کی سماعت ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈسیشن جج جنوبی کی عدالت میں سماعت ہوئی۔
متاثرہ لڑکی کے مطابق اسے والد نے مدرسے کے باہر چھوڑا، وہ مدرسے کے باہر چیز کی دکان پر چلی گئی۔ جہاں ملزم اسے زبردستی اغواء کر کے کوئٹہ لے گیا۔
لڑکی کے مطابق وہاں اسے 20 سے زائد دن تک رکھا گیا اور اس کے ساتھ زیادتی کی گئی۔
عدالت نے کہا زبردستی اغواء کا عنصر نظر نہیں آ رہا۔ کراچی سے کوئٹہ تک راستے میں ملنے والی پولیس کے سامنے بھی لڑکی خاموش رہی۔ جبکہ ملزم پر اسلحہ کے زور پر یا نشہ آور ادویات کے ذریعے اغواء کرنے کا الزام نہیں لگایا گیا۔ زبردستی اغواء کا الزام مسترد کیا جاتا ہے۔
عدالت کے مطابق ملزم نے دوران ٹرائل اپنے بیان میں کہا کہ اس نے اسلام قبول کرکے متاثرہ لڑکی سے شادی کی۔
عدالت نے کہا کہ ملزم اسلام قبول کرنے کی سند یا نکاح نامہ پیش کرنے میں ناکام رہا، لہٰذا زیادتی کا مرتکب ہوا ہے۔
پولیس کے مطابق ملزم کو خفیہ اطلاع پر کارروائی کرتے ہوئے گرفتار کر کے لڑکی کو بازیاب کر وایا، ملزم کے خلاف تھانہ بلوچ کالونی میں مقدمہ درج کیا گیا تھا۔