• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

(گزشتہ سے پیوستہ)

ہم جب دائی انگہ کی اس خوبصورت مسجد میں داخل ہوئے تو اس کا پانی کا خوبصورت تالاب مٹی، ریت اور روڑی سے پر کیا جا رہا تھا ہمیں یہ دیکھ کر بہت افسوس ہوا ۔آخر ہم ہر قدیم، تاریخی ورثہ کی بربادی کیوں کر رہے ہیں ۔آخر ہم چاہتے کیا ہیں، کیا ہم پورے لاہور سے ہر تاریخی ورثہ کو ملیا میٹ کرنا چاہتے ہیں !اس تاریخی شہر کو لوہے سریے اور شیشے سے بند کمروں اور پلازوں کا شہر بنایا جا رہا ہے ۔آپ یقین کریں کہ آج اندرون لاہور آپ کسی بھی بازار، مارکیٹ، گلی میں چلے جائیں ہر جگہ دکانیں اور پلازے بن چکے ہیں اور اگر خدانخواستہ یہاں آگ لگ گئی تو لوگوںکے لیے اپنی جان اور قیمتی سامان بچانا مشکل ہو جائے گا۔کوئی حکومتی ادارہ اس طرف نہیں سوچ رہا ہر کوئی خواب غفلت کے مزے لے رہا ہے یا پھر لوٹ مار کا بازار گرم ہے آج ان گلیوں اور بازاروں میں فائر بریگیڈ کی گاڑیاں نہیں جا سکتیں۔

پھر لیسکو والوں نے اس بے ترتیب اور جان لیوا انداز میں بجلی کی تاریں لگائی ہوئی ہیں کہ جب ایک تار کو آگ لگتی ہے تو اس کے ساتھ کئی دوسری تاروں کو بھی اپنی لپیٹ میں لے لیتی ہے۔اس وقت پورے اندرون لاہور کی ہر گلی اور بازار لیسکو والوں کے ناقص کام کی وجہ سے انتہائی خطرناک صورتحال سے دوچار ہے ۔اور کسی بھی وقت کوئی بڑا حادثہ صرف بجلی کی ناقص وائرنگ کی وجہ سے ہو سکتا ہے ۔انگریزوں نے شہر لاہور کی منصوبہ بندی انتہائی باریک بینی سے کی مگر ہم نے تو یہ شہر ہی برباد کر ڈالا ۔ارے بابا لاہورکیاکراچی جیسے خوبصورت شہر کو بھی برباد کر دیا وہ شہر قائد جہاں کبھی ٹرام چلا کرتی تھی جو کبھی دبئی اور پورے عرب ممالک سے زیادہ ترقی یافتہ شہر تھا آج دنیا کے گندے ترین شہروں میں شمار ہوتا ہے ۔خیر بات کہاں سے کہاں چلی گئی واپس آتے ہیں اصل بات کی طرف ۔ریلوے کے ہر دلعزیز ڈویژنل سپرنٹنڈنٹ محمدحنیف گل نے ناصرف اس تاریخی تالاب کو بند کرنے سے منع کر دیا ہے بلکہ وہ اس تاریخی مسجد کو اس کے اصل فن تعمیر اور خوبصورتی کےساتھ مزید بہتر کرنے کی منصوبہ بندی کر رہے ہیں ۔

بہرحال تالاب کو ابھی تک خالی نہیں کیا گیا پتہ نہیں کس کے کہنے پر تالاب کو بند کرنے کا سلسلہ شروع کیا گیا تھا دوسری جانب اس مسجد کے اندر مرمت کے حوالے سے جو ٹائلیں لگائی گئی تھیں وہ کسی بھی طور پر مغل آرٹ، مسجد کے اصل فن تعمیر، فریسکو اور چار سو برس قبل جوخوبصورت اور دلکش رنگ استعمال کئے گئے تھے ان سے کسی بھی طور پر مماثلت نہیں رکھتیں۔ارے بھائی اگر تم نے مسجد کی مرمت اور تزئین و آرائش بھی کرنی ہے تو کم از کم وہ ٹائلیں، رنگ اور ڈیزائن کرو جو مسجد کےساتھ مماثلت تو رکھتا ہو ۔

حال ہی میں حضرت میاں میرؒ کے مزار مبارک سے ملحقہ مسجد اور لائبریری کی محکمہ اوقاف نے مرمت کرائی ہے جو بہت حد تک قدیم فن تعمیر کے قریب ہے ۔1975ء کے آثار قدیمہ ایکٹ کے تحت آپ کسی بھی تاریخی اور قدیمی عمارت میں کوئی تبدیلی نہیں کرسکتے اور اس کے دو سو فٹ تک کوئی عمارت تعمیر نہیں کر سکتے ہیں آپ کو یہ پڑھ کر حیرت ہو گی کہ شالا مار باغ جس کا تذکرہ بہت ہوتا ہے اور کبھی نئے شادی شدہ جوڑے خاص طور پر یہاں آکر تصویریں کھنچوایا کرتے تھے اس شالا مار باغ کی تاریخی قدیم اور چھوٹی اینٹ کی دیوار کے بالکل ساتھ لوگوں نے دکانیں بنالی ہیں بلکہ شالا مار باغ کی دیوار تک کو استعمال کر ڈالا ہے اب کوئی ان سے پوچھے کہ آخر انہیں یہاں دکانیں بنانے ، بجلی لگوانے کی اجازت حکومت کے کس محکمے نے اور کن افراد نے کیسے دی ۔؟ ارے بھائی کوئی ادارہ تو کرپشن کے بغیر چھوڑ دو کسی نےبڑی خوبصورت بات کہی تھی کہ کرپشن اوپر سے شروع ہوتی ہے اگر حکمران نیک اور ایماندار ہوں تو پھر سوال ہی پیدا نہیں ہوتا کہ کرپشن ہو۔

لاہور کی تمام سڑکیں مختلف گورے ڈپٹی کمشنروں ، گورے گورنرز اور لیفٹیننٹ گورنرز کے نام پر ہیں اگر ان لوگوں نے کرپشن کی ہوتی تو سوال ہی پیدا نہیں ہوتا کہ تاج برطانیہ اپنے کسی کرپٹ افسر کے نام پر لاہور کی سڑکیں یا عمارات تعمیر کراتا ۔ اگر ہم یہ کہتے ہیں کہ گوروں نے برصغیر کو لوٹا تو انہوں نے برصغیر اور ولایت دونوں کو بنایا بھی ہے آج تک لاہور میں انگریزوں کے قائم کئے ہوئے ریلوے کا نظام چل رہا ہے گو ہم نے اس کو ہر طرح سے لوٹ مار کر تباہ و برباد کر دیا ہے مگر آج بھی ان کی عمارات دیکھنے سے تعلق رکھتی ہیں۔

مسجد دائی انگہ لاہور ریلوے اسٹیشن کے پلیٹ فارم نمبر ایک کی دیوار کے بالکل ساتھ ہے ۔لاہور ریلوے اسٹیشن کا پلیٹ فارم نمبر 1 اور نمبر 2بڑے تاریخی ہیں یہاں پر 1955ء ہالی وڈ کی بہت بڑی فلم بھوانی جنکشن کی شوٹنگ ہوئی تھی۔اس فلم کی شوٹنگ پہلے بھارت میں ہونا تھی مگر بھارتی سرکار نے ایک وجہ سے اس فلم کی شوٹنگ کی اجازت نہ دی۔ بہرحال حکومت پاکستان نے اس فلم کی شوٹنگ کی اجازت دے دی اور لاہور ریلوے اسٹیشن کے پلیٹ فارم نمبر 1 کے اوپر بھوانی جنکشن کا بہت بڑا بورڈ لگادیا گیا دلچسپ بات یہ ہے کہ ریلوے اسٹیشن کے باہر ٹانگوں کے اڈے پر بھی بھوانی جنکشن کا بورڈ نصب کر دیا گیا۔ (جاری ہے)

(کالم نگار کے نام کیساتھ ایس ایم ایس اور واٹس

ایپ رائےدیں00923004647998)

تازہ ترین