• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پاکستان بھر میں ہیٹ ویو کی لہر: بچاؤ کیلئے کن تدابیر کو اپنانا چاہیے؟

آج سے ملک کے بیشتر علاقوں میں شدید گرمی کی لہر کا امکان: محکمہ موسمیات
آج سے ملک کے بیشتر علاقوں میں شدید گرمی کی لہر کا امکان: محکمہ موسمیات

محکمہ صحت کی جانب سے شدید گرمی اور ہیٹ ویو کے انتباہ کے بعد اب طبی ماہرین نے بھی ہیٹ ویو اور شدید گرمی کی صورت میں خود کو محفوظ رکھنے سے متعلق تدابیر بتائی ہیں۔

محکمہ موسمیات کے مطابق آج سے27 مئی تک ملک کے بیشتر علاقوں بالخصوص پنجاب اور سندھ میں گرمی کی لہر کا امکان ہے۔

سندھ اور پنجاب میں آج سے 23 مئی کے دوران دن کا درجہ حرارت معمول سے 4 سے 6 ڈگری سینٹی گریڈ زیادہ جبکہ 23 سے 27 مئی کے دوران 6 سے 8 ڈگری سینٹی گریڈ زیادہ رہنے کا امکان ہے۔

سخت موسم کے پیشِ نظر ماہرین صحت نے کہا ہے کہ جسم کو ہیٹ ویو سے بچانے اور ٹھنڈا رکھنے کے لیے خوب پانی پئیں، پانی میں لیموں، نمک، ہلکی شکر اور پودینے کے پتوں کا بھی استعمال جبکہ مختلف مشروبات کا بھی سہارا لیا جا سکتا ہے۔

دوسری جانب برفٹن یونیورسٹی کی ماہرِ ماحولیات، جولی گڈریک کا کہنا ہے کہ اگر آپ کے پاس ائیرکنڈیشنر نہیں ہے تو رات کو سونے سے قبل ماحول کو بہتر بنائیں، پرسکون نیند کے لیے 18سے 21 درجۂ سینٹی گریڈ بہترین درجہ حرارت ہوتا ہے۔ 

ان کا کہنا ہے کہ بیڈروم کو بہت زیادہ گرم ہونے سے محفوظ رکھنے کے لیے رات کے وقت پنکھے استعمال کریں، فرش کو پانی سے تر کر لیں، کھڑکیاں کھول دیں، دن کے وقت پردے کھڑکیوں کے آگے لٹکائے رکھیں۔

اسی طرح بستر کے لیے ہلکے رنگ کی نرم چادر کا استعمال کریں، دن کے وقت سونے سے گریز کریں اور اپنے جسم کو جہاں تک ممکن ہو ٹھنڈا رکھیں۔ 

ڈھیلے اور ہلکے رنگوں کے ملبوسات کاٹن جیسے ہوا دار کپڑے پہنیں تا کہ پسینہ نہ آئے اور جسم کو ہوا لگتی رہے۔

جسم کو ٹھنڈا رکھنے کے لیے کولنگ پیڈ استعمال کیا جاسکتا ہے، ٹھنڈے پانی سے غسل کریں یا اپنا لباس سونے سے چند گھنٹے قبل فریزر میں رکھ دیں۔

برطانیہ کی ہیلتھ سیکویرٹی ایجنسی کا کہنا ہے کہ شدید گرمی کے دوران اموات زیادہ ہوتی ہیں، گرمی کی ہلاکت خیزی سے بچنے کے لیے پانی اور دیگر مائع اشیا زیادہ استعمال کریں۔

گرم اشیاء، چائے، کافی وغیرہ کا استمال کم کر دیں، کیفین والے مشروبات سے پرہیز کریں اور کوشش کریں کہ کولڈرنکس کے بجائے پانی، لسی، اور دیسی مشروبات کا استعمال کریں۔

غذاؤں میں صرف گھر کے کھانے کا استعمال کریں، باہر سے کھانا نہ کھائیں، گھر میں سبزیوں اور پھلوں کا استعمال بڑھا دیں۔

برطانیہ کی ہیلتھ سیکیورٹی ایجنسی نے لوگوں کو مشورہ دیا ہے کہ باہر جائیں تو سائے میں چلیں، گرم موسم کے دوران سفید رنگ کا تولیہ یا پھر چھتری کا استعمال لازمی کریں۔

باقاعدگی سے سن اسکرین کا استعمال کریں اور گرمی کے دوران سر پر بڑے شیڈ والا ہیٹ لگائیں۔

بچوں کو گرمی کی شدت سے بچانے کے لیے ان کے جسم میں پانی کی کمی نہ ہونے دیں، انہیں دھوپ سے بچائیں۔

اسی طرح ہیٹ ویو کے دوران کم مشقت والے کام کرنے کا مشورہ دیا گیا ہے۔

دھوپ سے بچیں اور گھر کے باہر صبح 11 بجے سے 3 بجے کے دوران جسمانی مشقت سے گریز کریں۔ 

دن کے گرم ترین حصے میں جسمانی سرگرمیوں سے گریز کریں، دن کے نسبتاً ٹھنڈے اوقات میں صبح سویرے یا شام کو ورزش کریں اور پانی زیادہ سے زیادہ استعمال کریں۔

سورج کی روشنی سے بچاؤ کے لیے احتیاطی تدابیر اختیار کرتے ہوئے چشموں کا استعمال کریں۔

گرمی کی شدت سے بچنے کے لیے بیشتر افراد دھوپ سے آتے ہی فریج کا ٹھنڈا پانی پیتے ہیں جس سے گلا خراب، نزلہ یا کھانسی ہونے کے امکانات بڑھ جاتے ہیں۔

اس لیے بہتر ہے کہ مٹی کے برتن کا استعمال کیا جائے، مٹی کے برتن میں پانی مناسب ٹھنڈا ہوتا ہے اور اس میں موجود معدنیات صحت بخش ہوتے ہیں۔ 

طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ گرمی کے دوران خود ساتھ اپنے پالتو جانوروں کا بھی خاص خیال رکھیں، جہاں تک ممکن ہو سکے ان کے لیے آسانیاں پیدا کریں۔

صحت سے مزید