وزیر اطلاعات و نشریات عطا اللّٰہ تارڑ نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) ترجمان رؤف حسن پر حملے کی مذمت کی ہے۔
جیو نیوز کے پروگرام کیپٹل ٹاک میں عطا اللّٰہ تارڑ اور تحریک انصاف سینیٹر بیرسٹر علی ظفر نے شرکت کی۔
وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ اسلام آباد میں ہونے والے حملے کی تحقیقات ہونی چاہیے تاکہ پتہ چلے کہ روف حسن پر حملہ کیوں ہوا؟
انہوں نے کہا کہ رؤف حسن پر حملے میں ملوث خواجہ سرا کو حراست میں لیا جائے تو کہانی سامنے آجائے گی۔
عطا تارڑ نے مزید کہا کہ یہ کسی کے خلاف دعویٰ کرتے ہیں تو برطانیہ کیوں جاتے ہیں؟ یہ اس لیے ہتک عزت کا دعویٰ برطانیہ میں کرتے ہیں کہ جلد فیصلہ ہوجاتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ کسی پر کوئی الزام لگائے تو جس پر الزام لگایا گیا اس کے پاس کونسا فورم ہے، ڈیجیٹل اسپیس میں لوگوں کے حقوق کے تحفظ کےلیے کوئی اتھارٹی ہونی چاہیے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ یہاں تو ہتک عزت کیس دادا کے زمانے میں ہوتا ہے اور فیصلہ پوتے کے دور میں آتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ جس کے پاس آئینی عہدہ ہے، اس سے متعلق کیس لاہور ہائی کورٹ سن سکے گی۔
عطا تارڑ نے کہا کہ ڈی چوک پر مظاہرین پر گاڑی چڑھانے والے کو قرار واقعی سزا ملنی چاہیے۔