کراچی کے علاقے ملیر میں 126 ایکڑ سرکاری زمین کی لیز پر سابق وزیر اعلیٰ سندھ قائم علی شاہ اور اس وقت کے چیف سیکریٹری کے جعلی دستخط ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔
سندھ ہائیکورٹ میں ملیر میں 126 ایکڑ زمین کی ملکیت کے تنازع سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی، عدالت نے وکلاء کے دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کر لیا۔
عدالت میں بلڈر نے دعویٰ کیا کہ ملیر کے بعد 126 ایکڑ زمین ہمیں لیز پر دی گئی تھی، سرکاری وکیل نے کہا کہ لیز 30 سال کی تھی جو ختم ہو چکی ہے۔
ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل بیرسٹر سندیپ ملانی نے کہا کہ بلڈر 30 سالہ لیز کو 99 سال میں توسیع چاہتا ہے، پرانی لیز پر وزیر اعلیٰ قائم علی شاہ اور اس وقت کے چیف سیکریٹری کے جعلی دستخط ہیں، سپریم کورٹ نے لیز نہ دینے کا حکم دے رکھا ہے۔
سندھ ہائیکورٹ کے سنگل بینچ نے بلڈر کو چالان جاری کرنے کا حکم دیا تھا، سندھ حکومت نے ایک رکنی بینچ کا فیصلہ چیلنج کیا تھا۔
صوبائی حکومت کی جانب سے کی گئی اپیل میں کہا گیا کہ بلڈرز کو کم آمدنی والے افراد کےلیے ہاؤسنگ سوسائٹی تعمیر کرنے کےلیے زمین لیز پر دی گئی تھی۔