کرغستان کے دارالحکومت بشکیک سے کراچی واپس پہنچنے والے طلبہ نے کہا ہے کہ بشکیک میں حالات اچھے نہیں ہیں۔
طلبہ کا کہنا ہے کہ یونیورسٹی انتظامیہ نے کہا کہ ابھی آپ واپس چلے جائیں جب حالات ٹھیک ہونگے تو بلائیں گے، یونیورسٹی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ آن لائن کلاسز ہونگی۔
طلبہ نے بتایا کہ بشکیک میں اگر کچھ اچھے لوگ ہماری مدد کرنا چاہ رہے ہیں تو بھی نہیں کر پارہے، پہلے جو ٹکٹ 50 ہزار کا تھا وہ اب ایک لاکھ 70 ہزار روپے کا ہوگیا ہے۔
طلبہ نے کہا کہ سرکاری فلائٹس انتہائی محدود ہیں، فلائٹس مختلف ممالک سے ہوتی ہوئی آرہی ہیں جس کی وجہ سے کرائے زیادہ ہیں، ابھی بہت سے طلبہ بشکیک میں ہیں جن میں بڑی تعداد لڑکیوں کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری کے شکر گزار ہیں، گورنر سندھ کی کوششوں سے سندھ کے طلبہ کی واپسی ممکن ہوئی، گورنر سندھ کے ساتھ ہماری واپسی میں کردار ادا کرنے والے تمام افراد کے شکر گزار ہیں۔