امریکا نے13 ملین ڈالر سے زائد مالیت کے چوری شدہ 133 قدیم نوادرات پاکستان کو واپس کر دیئے۔
اس ضمن میں نیویارک میں مین ہٹن ڈسٹرکٹ اٹارنی کے دفتر میں منگل کو تقریب منعقد کی گئی، جس میں برآمد شدہ بعض نوادرات کی نمائش بھی کی گئی۔
امریکا نے گندھارا دور کے قیمتی چوری شدہ 133 نوادرات پاکستان کو واپس کئے ہیں، یہ نوادرات واپس کرنے کی 5ویں قسط تھی۔
نیویارک میں ڈسٹرکٹ اٹارنی کے دفتر میں منعقدہ تقریب کے دوران پاکستانی قونصل جنرل عامر احمد اتوزئی نے حکومت پاکستان کی جانب سے نوادرات وصول کئے۔
اس موقع پر انہوں نے ڈسٹرکٹ اٹارنی کے دفتر، ان کے نوادرات کی اسمگلنگ یونٹ اور محکمہ ہوم لینڈ سیکیورٹی انویسٹی گیشن کا شکریہ ادا کیا، جنہوں نے پاکستان کے چوری شدہ ثقافتی خزانے کی برآمد کے لیے کوشش کی۔
خیال رہے کہ نیویارک میں ڈسٹرکٹ اٹارنی کے دفتر میں منعقدہ اس تقریب میں برآمد ہونے والے کچھ نوادرات کی نمائش بھی کی گئی۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر پاکستان قونصلیٹ جنرل نے پیغام جاری کرتے ہوئے کہا کہ عامر احمد اتوزئی نے نیوریاک میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے شرکا کو بتایا کہ یہ نوادرات پاکستان بھر کے عجائب گھروں کی زینت بنیں گے۔
سوشل میڈیا پر جاری کردہ پیغام میں بتایا کہ برآمد کئے گئے نوادرات پاکستان کو واپس بھیجنے کے لیے قونصل جنرل نے مین ہٹن میں اسسٹنٹ ڈسٹرکٹ اٹارنی میتھیو بوگڈانوس، جو نوادرات کی اسمگلنگ یونٹ کے سربراہ ہیں، کے ساتھ ایک معاہدے پر بھی دستخط کئے۔
اس موقع پر اسسٹنٹ ڈسٹرکٹ اٹارنی میتھیو بوگڈانوس نے کہا کہ وہ پاکستان کو ان ’پاکستانی ورثے کے شاندار نمونوں‘ کی واپسی پر بہت خوش ہیں جن کی تہذیب 5000 سال پرانی ہے۔