بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کا کہنا ہے کہ پاکستانی حکام اور آئی ایم ایف کے درمیان اسٹاف لیول معاہدے کے لیے مناسب پیش رفت ہوئی ہے۔
پاکستان کا دورہ مکمل کرنے کے بعد آئی ایم ایف نے جاری کیے گئے بیان میں کہا ہے کہ پاکستان کی درخواست پر آئی ایم ایف کے وفد نے پاکستان کا دورہ کیا، جس کے دوران نئے پروگرام سے متعلق پاکستان کی درخواست کا جائزہ لیا گیا۔
آئی ایم ایف کی جانب سے کہا گیا ہے کہ پاکستانی حکلام سے جامع اقتصادی پالیسی اور ریفارمز پروگرام پر بات چیت ہوئی، پالیسی پر پاکستانی حکام سے ورچوئل بات چیت جاری رہے گی۔
بیان میں آئی ایم ایف کا کہنا ہے کہ ورچوئل بات چیت میں پاکستان کے لیے نئے پروگرام کو حتمی شکل دینے پر بات ہو گی، ریفارمز پروگرام کا مقصد پاکستان میں مستحکم گروتھ کا ہدف حاصل کرنا ہے۔
آئی ایم ایف نے کہا ہے کہ ریفامز کے ذریعے پاکستان کی ٹیکس آمدن اور وسائل کو بڑھانا ہے، انسانی وسائل کی ترقی، سماجی تحفظ اور ماحولیاتی و موسمی تبدیلیوں کے اثرات سے نمٹنا ہے۔
بین الاقوامی مالیاتی فنڈ نے کہا ہے کہ توانائی کے شعبے کو قابلِ بھروسہ بنانا، توانائی کی بھاری لاگت کو کم کرنا ہے، افراطِ زر میں کمی اور ریاستی اداروں کی تنظیمِ نو اور نج کاری بھی اس میں شامل ہیں۔
آئی ایم ایف کا یہ بھی کہنا ہے کہ اصلاحات کا مقصد نجی شعبے کی ترقی ہے، آئی ایم ایف کی ٹیم پاکستانی حکام کی نجی شعبے کے ساتھ مفید بات چیت کی شکر گزار ہے۔