کراچی میں اعلیٰ ثانوی تعلیمی بورڈ کے تحت انٹرمیڈیٹ کے سالانہ امتحانات کا آغاز ہو گیا۔
شہر قائد میں آج صبح کی شفٹ میں انگریزی جبکہ دوپہر کی شفٹ میں فزکس کا پرچہ ہو گا۔
امتحانات میں 1 لاکھ 39 ہزار سے زائد طلباء و طالبات شریک ہوں گے جبکہ صبح اور شام کی شفٹوں میں مجموعی طور پر 180 امتحانی مراکز قائم کیے گئے ہیں۔
چیئرمین انٹر بورڈ نسیم میمن کا کہنا ہے کہ کراچی میں 26 سینٹرز کو حساس قرار دیا گیا، جہاں رینجرز تعینات ہو گی۔
نسیم میمن کا کہنا ہے کہ دوران امتحان کے الیکٹرک سے لوڈشیڈنگ نہ کرنے کی بات کی ہے، امتحانی مراکز میں کسی قسم کی ڈیوائس، موبائل فون یا نقل کا مواد لانے پر پابندی ہے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ تمام امتحانی مراکز پر دفعہ 144 نافذ ہے، امتحانی مراکز کے اطراف فوٹو اسٹیٹ کی مشینیں دوران امتحان بند رہیں گی، امتحانات کے دوران موبائل فون لانے پر ضبط کر لیا جائے گا۔
انٹر بورڈ کے امتحانات میں بد انتظامی کا سلسلہ جاری ہے، چیئرمین انٹر بورڈ نے عبداللّٰہ گرلز کالج کا دورہ کیا۔
اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین انٹر بورڈ نسیم میمن نے کہا کہ پابند کیا تھا صرف تدریسی ملازمین کو ڈیوٹی پر بلایا جائے، عبداللّٰہ گرلز کالج میں اساتذہ کے غیر حاضر ہونے سے متعلق محکمۂ تعلیم کو آگاہ کریں گے۔
عبداللّٰہ گرلز کالج میں 40 اساتذہ میں سے صرف 5 اساتذہ ڈیوٹی پر موجود ہیں، امتحانی مراکز میں سرکاری اساتذہ کے بجائے پرائیویٹ افراد ڈیوٹی دے رہے ہیں۔
نسیم میمن کا کہنا ہے کہ کے الیکٹرک نے اپنا وعدہ نبھایا اور لوڈشیڈنگ نہیں کی، آج ناخوشگوار واقعہ پیش آیا، پرچہ لیک ہو گیا، ٹیم تحقیقات کر رہی ہے جلد پرچہ آؤٹ کرنے والوں تک پہنچ جائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ پرچہ لیک کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کریں گے۔