تمغۂ امتیاز یافتہ پاکستانی معروف اداکارہ و میزبان جگن کاظم نے ’بدوبدی‘ جیسے گانوں کی مقبولیت کو عارضی قرار دے دیا۔
حال ہی میں جگن کاظم نے نجی چینل کے ایک پروگرام میں بطور مہمان شرکت کی اور اپنے کیرئیر سمیت مختلف امور پر بات کی۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے شوقین گلوکار چاہت فتح علی خان کی راتوں رات کامیابی اور حال ہی میں وائرل ہونے والے گانے ’بدو بدی‘ پر اپنی رائے بھی دی۔
انہوں نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہم اس دور میں جی رہے ہیں جہاں آئٹم نمبر تو مقبول ہوتے ہیں لیکن ان کی کامیابی عارضی ہوتی ہے، جیسا کہ ہم کبھی طاہر شاہ کے آئی ٹو آئی کے بارے میں بات کر رہے تھے، پھر ہم نے ون پاؤنڈ فش گانا سنا، ہم نے بھی دیکھا کہ چاے والا لیکن یہ فنکار اب کہاں ہیں؟
ان کے مطابق اسی طرح ہم اس وقت بدو بدی سے لطف اندوز ہو رہے ہیں لیکن میں آپ کو بتاتی چلوں کہ ایسی شہرت عارضی ہے۔
میزبان نے لیجنڈری اداکار قوی خان کی یاد تازہ کرتے ہوئے بتایا کہ قوی خان نے ایک بار انہیں کہا تھا کہ آپ کو لمبی دوڑ کا گھوڑا بننا ہے، ایک طویل مدتی اداکار بننے کی کوشش کرنی چاہیے نہ کہ راتوں رات اسٹار بننے کی۔ میں یہ کام اپنے شوق کے لیے کرتی ہوں اور اس کے ذریعے کما بھی رہی ہوں۔
انہوں نے کہا کہ میں راتوں رات ایسا احساس نہیں بننا چاہتا جو کچھ دیر بعد آتا ہے اور ختم ہو جاتا ہے، میں اپنا کام لگن کے ساتھ کرتی ہوں۔
خیال رہے کہ ’بدو بدی‘ کو چاہت فتح علی خان نے رواں ماہ کے آغاز میں ماڈل وجدان راؤ کے ہمراہ ریلیز کیا گیا تھا، جو سوشل میڈیا پر کافی مقبول ہوا اور اسے تقریبا تین کروڑ سے زائد بار دیکھا جا چکا ہے۔
چاہت فتح علی خان کے بعد حال ہی میں پنجابی بھنگڑا گلوکار ابرارالحق نے بھی ’بدو بدی‘ کو گایا تھا۔
’بدو بدی‘ کو سب سے پہلے ملکہ ترنم نورجہاں نے 1973 کی فلم بنارسی ٹھگ کے لیے گایا تھا اور مذکورہ گانا اپنے وقت کا مقبول ترین گانا بھی رہا۔