• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن


کراچی کے علاقے گلشن اقبال میں ڈکیتوں نے ایک اور شہری کی جان لے لی، 27 سالہ ارتقاء کیمیکل انجینئر تھا۔

کراچی میں پولیس اسٹریٹ روکنے میں ناکام ہے، گلشنِ اقبال بلاک 7 میں ڈکیتی کے دوران مزاحمت پر ڈکیتوں نے ایک شہری کی جان لے لی۔

مقتول پیشے کے اعتبار سے کیمیکل انجینئر تھا اور نجی کمپنی میں نوکری کرتا تھا۔

واقعے کی سی سی ٹی وی فوٹیج بھی سامنے آ گئی، مقتول شام میں بیکری سے سامان لے کر گھر واپس آ رہا تھا کہ موٹرسائیکل سوار ملزمان نے اسے روکا، ملزمان نے اس کی موٹر سائیکل بھی گرا دی اس موقع پر ایک ڈاکو کی ارتقاء سے جھڑپ بھی ہوئی۔

موٹر سائیکل پر بیٹھے ملزم نے ارتقاء پر فائرنگ کی، جس سے وہ جاں بحق ہو گیا۔

ملزم ارتقاء سے موبائل فون، والٹ اور موٹر سائیکل لے کر فرار ہو گئے، واقعے کی جگہ سے ایک نائن ایم ایم پستول کی گولی کا خول ملا ہے۔

نوجوان کے قتل کا مقدمہ بھائی کی مدعیت میں درج

گلشن اقبال بلاک7 میں نوجوان کے قتل کا مقدمہ بھائی کی مدعیت میں درج کر لیا گیا۔

پولیس کے مطابق مقدمہ لوٹ مار اور قتل کی دفعات کے تحت درج کر لیا گیا۔

مقدمے کے متن کے مطابق موٹرسائیکل سوار دو ملزمان تعاقب کرتے ہوئے بھائی کے پیچھے آئے، ملزمان نے بھائی سے موٹرسائیکل، موبائل فون اور نقدی چھینی، ڈاکوؤں نے مزاحمت پر گولی مار کر بھائی کو شدید زخمی کیا۔

ارتقاء یونیورسٹی گولڈ میڈلسٹ اور ایم بی اے کا طالبعلم تھا: بھائی

ڈکیتی مزاحمت پر قتل شہری کے بھائی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ گھر کے قریب ملزمان نے واردات کی، ارتقاء کو گولیاں مارنے کے بعد تلاشی لی۔

مقتول کے بھائی عباد کا کہنا ہے کہ ڈاکو موبائل فون، نقدی اور موٹر سائیکل چھین کر لے گئے، ارتقاء یونیورسٹی گولڈ میڈلسٹ اور ایم بی اے کا طالبعلم تھا، میرا بھائی نجی کمپنی میں بطور کیمیکل انجینئر ملازم تھا۔

عباد نے کہا کہ ارتقاء کے قاتلوں کو جلد کیفر کردار تک پہنچایا جائے۔

قومی خبریں سے مزید