• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

جمہوریت میں ماورائے آئین کسی اقدام کی گنجائش نہیں، عارف علوی ،بینرز راحیل شریف کیخلاف سازش ہیں،احسن اقبال

کراچی(جنگ نیوز)وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی احسن اقبال نے کہا ہے کہ جنرل راحیل شریف کیلئے لگائے گئے بینرز ان کے خلاف سازش ہے، مارشل لاء کسی مسئلہ کا حل ہوتا تو آج ہم سوئٹزرلینڈ سے آگے ہوتے،کرپشن کو سیاسی نعرہ بنا کر انتشار پیدا کرنا ٹھیک نہیں ہے، سیاسی قیادت کو بدنام کیلئے کرپشن کی جھوٹی کہانیاں پھیلائی جاتی ہیں، اقتدار میں آکر احتساب شروع کردیتے تو دہشت گردی کے خاتمے کیلئے قومی اتفاق رائے پیدا نہیں ہوتا،دہشت گردوں کیخلاف آپریشن میں حکومت، سیا ستدا نو ں، عدلیہ اور فوج سب نے اپنے حصے کا کام انجام دیا ہے۔ جبکہ تحریک انصاف کے رہنما ڈاکٹر عارف علوی کا کہنا تھا کہ پاکستان دستور اور جمہوریت میں ماورائے آئین کسی اقدام کی گنجائش نہیں۔ وہ جیو نیوز کے پروگرام ”کیپٹل ٹاک“ میں میزبان حامد میر سے گفتگو کررہے تھے۔ پروگرام میں دفاعی تجزیہ کار امجد شعیب،ق لیگ کے رہنما چوہدری شجاعت حسین اور سابق صدر سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن عاصمہ جہانگیر بھی شریک تھیں۔امجد شعیب نے کہا کہ آرمی چیف کیلئے بینرز لگانے والی جماعت کے پیچھے کوئی نہیں ہے ، یہ بات مسلمہ ہے کہ فوج نے سیاستدانوں کو ان کے حال پر چھوڑ دیا ہے، فوج نے اپنا کردار متعین کرلیا ہے اور اب وہ سیاست کی طرف توجہ نہیں دے رہے لیکن اس کا مطلب یہ نہیں کہ جمہوریت کو ٹھیک کرنے کی بات نہ کی جائے۔تحریک انصاف کے رہنما عارف علوی نے کہا کہ میں یہ سمجھتا ہوں ذاتی اعتبار سے کے پاکستان تحریک انصاف اور جمہوریت ہر اعتبار سے آئین میں کہیں گنجائش نہیں ہے اس بات کی اگر ایسی کوئی بات ہوئی تو اس ملک کو بہت بڑا سیٹ بیک ہوگا۔ میں سمجھتا ہوں کہ یہ کوئی intentionنہیں ہے کچھ لوگ سازشی اعتبار سے کوششیں کررہے ہیں پاکستان کی جمہوریت میں کوئی گنجائش نہیں ہوسکتی کہ آئین سے بالا کوئی اقدام اٹھایا جائے۔ پاکستان کے تین بڑے ایشو ہیں جن میں سے ایک دہشت گردی ہے ، سویلین حکومت نے اس حوالے سے جو کچھ کرنا تھا اس میں ایک بہت بڑی کسر نظر آتی ہے تو فوج کے ذمہ اور پولیس کے ذمے اور رینجرز کے ذمے جو پہیہ چل  رہا تھا وہ بڑا تیز چلا رہا ہے  دوسرا پہیہ بڑا چھوٹا سا ہے جو چل نہیں رہا، دوسری کسر کرپشن کے اعتبار سے ہے  اس کے اندر اگر سویلین جمہوریت کام نہیں کرے گی تو ایک بہت بڑا ایشو ہے اور تیسرا ایشو انصاف ہے ، لوگوں کو سڑکوں پر آنا نہیں ملتا۔عارف علوی نے کہا کہ مودی حکومت ظلم و جبر کے ساتھ کشمیریوں کو دبانے کی کوشش کررہی ہے، پاکستان میں کسی کو کرپشن پر سزا ہی نہیں ملتی ہے۔چوہدری شجاعت حسین نے کہا کہ عبدالستار ایدھی کی شخصیت کیلئے نوبل انعام کی کوئی اہمیت نہیں ہے۔عاصمہ جہانگیر نے کہا کہ بھارتی سیکیورٹی فورسز نے مقبوضہ کشمیر میں ظلم کا بازار گرم کیا ہوا ہے، بھارتی ظلم و ستم پر مسلمان ہی نہیں ہندو بھی غم و غصے کا شکار ہیں۔احسن اقبال نے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عبدالستار ایدھی پوری دنیا میں اسلام کے برانڈ ایمبیسڈر بن سکتے ہیں، وزیراعظم سے درخواست کروں گا کہ عبدالستار ایدھی ایوارڈ کا اجراء کیا جائے جو ہر سال انسانی خدمت کے شعبہ میں بہترین کام کرنے والوں کو دیا جائے۔انہوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر 1947ء کا ادھورا ایجنڈا ہے، کشمیر میں انڈیا کے جبر کیخلاف آواز اٹھائیں گے، کشمیریوں کی قربانیاں اور ان کا مقدمہ دنیا کے سامنے پیش کرنا ہمارا اخلاقی فرض ہے، عالمی ضمیر کو سمجھنا ہوگا کہ اگر مسلمان کا خون کسی غیرمسلم کے خون کے برابر نہیں تو دنیا میں امن قائم نہیں ہوسکتا ہے۔احسن اقبال کا کہنا تھا کہ جنرل راحیل شریف کیلئے لگائے گئے بینرز ان کے خلاف سازش ہے، جنرل راحیل شریف نے پروفیشنل فوج کا تصور بحال کیا ہے، اگر مارشل لاء کسی مسئلہ کا حل ہوتا تو آج ہم سوئٹزرلینڈ سے آگے ہوتے، ملک کے مفادات سیاسی استحکام اور پالیسیوں کے تسلسل سے جڑے ہوئے ہیں، پرویز مشرف کے دور میں سول ملٹری ہم آہنگی کے بغیر فوجی آپریشن کیے گئے جو ناکام رہے۔ دہشت گردوں کیخلاف آپریشن میں حکومت، سیاستدانوں، عدلیہ اور فوج نے اپنے اپنے حصے کا کام انجام دیا ہے، قومی ہم آہنگی سے کیے گئے آپریشن کی کامیابی کو متنازع بنانے کی کوشش کی جارہی ہے۔انہوں نے کہا کہ سیاسی استحکام اور اداروں کو مضبوط بنا کر ہی کرپشن کو روکا جاسکتا ہے، شریف فیملی کا 2008ء تک چھلنی لگا کر احتساب کیا گیا، کرپشن کو سیاسی نعرہ بنا کر انتشار پیدا کرنا ٹھیک نہیں ہے، حکومت میں آئے تو دہشتگردی، توانائی اور معیشت بڑے مسائل تھے جو اب بڑی حد تک حل ہوچکے ہیں، سیاسی قیادت کو بدنام کیلئے کرپشن کی جھوٹی کہانیاں پھیلائی جاتی ہیں، اقتدار میں آکر احتساب شروع کردیتے تو دہشت گردی کے خاتمے کیلئے قومی اتفاق رائے پیدا نہیں ہوتا۔امجد شعیب نے کہا کہ کشمیریوں پر ظلم کے پہاڑ توڑنے پر نریندر مودی پر جنگی جرائم کا مقدمہ چلنا چاہئے، نریندر مودی کے ہاتھ مسلمانوں کے خون سے رنگے ہوئے ہیں، بھارتی مظالم پر پاکستان کا صرف مذمت کرنا ناکافی ہے، پاکستانی پارلیمنٹ کا فوری اجلاس بلایا جائے جو کشمیریوں کی آواز عالمی برادری تک پہنچانے کیلئے حکومت کو رہنمائی دے۔
تازہ ترین