کراچی(جنگ نیوز)عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید نے کہا ہے کہ نواز شریف اور آصف زرداری اکٹھے ہوسکتے ہیں تو بلاول بھٹو اور عمران خان کیوںنہیں ہو سکتے؟وہ جیو نیوز کے پروگرام ”آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ“میں گفتگو کر رہے تھے۔ عبدالستار ایدھی پر کتاب کی مصنفہ تہمینہ درانی نے کہا کہ ایدھی صاحب دنیا کے واحد پریکٹیکل صوفی تھے، ایدھی صاحب کا فلسفہ حکمرانوں کو سمجھنا ہوگا۔انچارج سی ٹی ڈی ایس ایس پی راجا عمر خطاب،سینئر تجزیہ کار حامد میرنے بھی گفتگو کی۔ شیخ رشید نے کہا کہ اپوزیشن پاناما لیکس پر ایک ایجنڈے پر متفق ہے، 19جولائی کی میٹنگ کے بعد پارلیمنٹ سے باہر فعال سیاسی جماعتوں کو بھی ساتھ شامل ہونے کی دعوت دی جائے گی، پاکستان کی سیاست کے اگلے 100دن بہت اہم ہیں، حکومت چھوٹے چھوٹے بینرز سے ہی ہل گئی ہے، اس پوسٹرکو اہمیت دی جارہی ہے جس کی کوئی ملکیت نہیں قبول کررہا ہے، اپوزیشن ٹی او آرز پر واضح کوشش کرچکی ہے، 13جولائی کے اجلاس میں اس پر مزید غور کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ طاہر القادری اور عمران خان سڑکوں پر آنے کیلئے بالکل تیار ہیں، طاہر القادری 31 جولائی کو ایم کیو ایم سمیت ایسی دوسری جماعتوں کو بھی مدعو کرسکتے ہیں جنہیں شاید عمران خان کی میٹنگ نہ بلایا جاسکے، بلاول بھٹو اور اعتزاز احسن کی حد تک یقین ہے کہ پیپلز پارٹی سڑکوں پر ہمارے ساتھ آئے گی، بلاول کی لائن بہت واضح ہے، عوام سڑکوں پر آگئے تو سیاسی جماعتوں کیلئے ان سے دو ر رہنا مشکل ہوگا۔ شیخ رشید کا کہنا تھا کہ اگر نواز شریف اور آصف زرداری اکٹھے ہوسکتے ہیں تو بلاول بھٹو اور عمران خان کے اکٹھے ہونے سے کوئی قیامت نہیں آئے گی، پیپلز پارٹی کی وہ قیادت جو کرپشن سے پاک ہے ان کو ساتھ لینے میں کوئی حرج نہیں ہے، بلاول ضروری نہیں کہ ایک ہی کنٹینر پر ہوں وہ اپنا کنٹینر بھی رکھ سکتے ہیں۔ انچارج سی ٹی ڈی ایس ایس پی راجا عمر خطاب نے کہا کہ کار پر فائرنگ کے معاملہ کی تحقیقات کے دوران سی ٹی ڈی کے تین اہلکاروں نے خود کو پیش کر کے تمام معاملہ بتادیا ہے، اہلکاروں نے بتایا کہ وہ چار اہلکار تھے، اہلکاروں کے مطابق انہوں نے ڈاکو سمجھ کر گاڑی پر فائرنگ کی تھی، اہلکاروں کا ارادہ تھا کہ وہ اس کی رپورٹ اوپر پیش کریں گے مگر جب میڈیا پر خبر چلی تو وہ گھبرا گئے لیکن آج انہوں نے خود کو پیش کردیا ہے، یہ دیکھنا ہے کہ سی ٹی ڈی والوں نے اپنی ذمہ داری ادا کی یا کیا وجہ تھی، 16گولیاں چلانے کی وجہ کا تحقیقات میں پتہ چلے گا، گاڑی پر فائرنگ بدنیتی نہیں نیک نیتی سے کی گئی۔ سینئر تجزیہ کار حامد میر نے کہا کہ وزیراعظم نواز شریف تمام چیلنجز سے نمٹنے کیلئے پوری طرح تیار ہیں، وزیراعظم کی کوشش ہے کہ پاکستان کے داخلی اور خارجی مسائل کے حل کیلئے تمام اداروں کو ساتھ لے کر چلا جائے، حکومتی وزراء کے درمیان ہم آہنگی اور تعاون کا فقدان نظر آتا ہے، کچھ وزراء اپوزیشن سے مفاہمت کے حامی ہیں جبکہ کچھ وزراء اپوزیشن کے ساتھ اچھے تعلقات کیلئے سنجیدہ نظر نہیں آتے ہیں،پاناما پیپرز کا معاملہ وزیراعظم نواز شریف کیلئے زیادہ مسئلہ نہیں پیدا کرسکے گا۔انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی اور پی ٹی آئی نے جنرل راحیل شریف کیلئے لگائے گئے بینرز میں موجود پیغام سے اعلان لاتعلقی کرتے ہوئے اس کی مذمت کردی ہے مگر حکومتی وزراء اس معاملہ پر خاموش ہیں، اپوزیشن کی طرف سے جمہوری نظام کے تسلسل کیلئے حمایت کے اعلان کے بعد حکومت کے پاس ٹی او آرز کے معاملہ پر مفاہمت کا راستہ اختیار کرنے کے سوا کوئی چارہ نہیں ہے۔