نارتھ کراچی میں سیکیورٹی گارڈ کی فائرنگ سے کچرا چننے والا نوجوان جاں بحق ہوگیا، پولیس نے مقتول کے والد کی مدعیت میں مقدمہ درج کرلیا، جیو نیوز نے فائرنگ کرکے فرار ہونے والے ملزم سیکیورٹی گارڈ کی سی سی ٹی وی فوٹیج حاصل کرلی۔
نارتھ کراچی الیون اے میں جمعے کے روز معمولی سی تکرار کے دوران سیکیورٹی گارڈ کی فائرنگ سے کچرا چننے والا نوجوان شدید زخمی ہونے کے بعد اسپتال میں دم توڑ گیا۔
واردات کا مقدمہ 17 سال کے مقتول صمد کے والد محمد عیوض کی مدعیت میں تھانہ سر سید میں درج کرلیا گیا۔
مقتول کے والد کا مقدمے میں بتانا ہے کہ میں اور میرا بیٹا کچرا چننے کے لیے نارتھ کراچی سیکڑ الیون اے پہنچے تھے، نماز جمعہ کی ادائیگی کے لیے صمد کو اسی مقام پر چھوڑ کر مسجد چلا گیا تھا، جب واپس آیا تو میرے بیٹے کے پیٹ میں گولی لگی ہوئی تھی اور وہ زمین پر پڑا ہوا تھا، زخمی بیٹے نے بتایا کہ سیکیورٹی گارڈ نے گولی ماری اور فرار ہوگیا، قریب موجود لوگوں نے بتایا فائرنگ کرنے والے سیکیورٹی گارڈ کا نام رمضان ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ نجی سیکیورٹی کمپنی کے سپروائزر عاصم کو حراست میں لے لیا گیا ہے، پولیس کا دعویٰ ہے کہ نجی کمپنی نے غیر تربیت یافتہ گارڈ بھرتی کیے ہوئے تھے، فرار گارڈ رمضان کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔
فائرنگ کرکے فرار ہونے والے ملزم سیکیورٹی گارڈ رمضان کی سی سی ٹی وی فوٹیج جیو نیوز نے حاصل کرلی، ملزم کو اسلحہ تھامے بھاگتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔
دوسری جانب پولیس کے مطابق سیکیورٹی کمپنی کے لائسنس کی منسوخی کے لیے متعلقہ اداروں کو خط لکھ دیا گیا ہے۔