کراچی کے علاقے سکھن میں ڈکیتی مزاحمت پر 18 سال کے نوجوان کی ہلاکت کے حوالے سے پولیس کا کہنا ہے کہ مقتول نوجوان اور اس کے دوست سے موبائل، نہ رقم چھینی گئی۔
پولیس نے کہا ہے کہ نوجوان بسم اللّٰہ رات کو بجلی نہ ہونے پر گھر کے باہر دوست کے ساتھ بیٹھا تھا کہ موٹر سائیکل سوار 2 ملزمان گلی سے گزرے اور انہوں نے فائرنگ کر دی۔
پولیس کے مطابق جائے وقوع سے نائن ایم ایم پستول کا خول ملا ہے، جس کا فارنزک کرایا جائے گا، بظاہر واقعہ ڈکیتی مزاحمت کا نہیں لگتا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ واقعے کی مزید تفتیش جاری ہے، قتل کا مقدمہ مقتول کی نمازِ جنازہ کے بعد اہلِ خانہ کی مدعیت میں درج کیا جائے گا۔
واضح رہے کہ مذکورہ نوجوان کے قتل کے بعد رواں سال شہر میں ڈکیتی پر 74 افراد جان کی بازی ہار چکے ہیں۔
اس سے قبل نوجوان بسم اللّٰہ کے والد طالب حسین کا جناح اسپتال میں میڈیا کو دیا گیا بیان سامنے آیا تھا کہ بیٹا گلی میں بیٹھا موبائل فون پر گیم کھیل رہا تھا کہ 2 ڈاکو آئے بیٹے سے موبائل فون چھینا اور گولی مار دی۔
طالب حسین کا کہنا تھا کہ خاصخیلی گوٹھ میں موبائل فون چھیننے کی واردات آئے روز ہوتی ہیں۔