قاضی جمشید عالم صدیقی، لاہور
تربوز، قدرت کا اَن مول تحفہ ہے، جس کے بے شمار فوائد ہیں۔ اس کے استعمال سے نہ صرف جسم کو غذائیت ملتی ہے، بلکہ قوّتِ مدافعت میں بھی اضافہ ہوتا ہے۔ پھر تربوز میں بہت کم کیلوریز پائی جاتی ہیں ، جب کہ یہ وٹامن اے، وٹامن بی 5اور وٹامن بی 6سے مالا مال ہوتا ہے۔
ذیل میں تربوز کے چند حیرت انگیز فوائد پیش کیے جا رہے ہیں۔
(1) پٹّھوں کی مضبوطی کا ذریعہ: تربوز کھانے سے پٹّھے مضبوط اور بدن کا درد ختم ہو جاتا ہے۔ اگر آپ کو کوئی جسمانی مشق کرتے ہوئے بدن میں تکلیف ہوتی ہے، تو باقاعدگی سے تربوز کھائیں۔ یہ دوا کی مانند اثر کرتے ہوئے درد کو دُور کر دے گا۔
(2) نمکیات میں اضافے کا سبب: موسمِ گرما میں پسینے کے اخراج کے باعث زیادہ مقدار میں پانی پینے کے باوجود بھی ہمارے جسم میں نمکیات کی کمی واقع ہو جاتی ہے۔ تاہم، گرمیوں میں تربوز کے استعمال سے نہ صرف تشنگی دُور ہوتی ہے، بلکہ جسم میں نمکیات کی سطح بھی معمول پر رہتی ہے۔
(3) چربی کم کرنے میں معاون: تربوز جسم کی اضافی چربی کے خاتمے میں معاون ثابت ہوتا ہے۔ معالجین چربی کم کرنے کے لیے خاص طور پر تربوز کا شربت پینے کا مشورہ دیتے ہیں کہ تربوز میں بعض ایسے اجزا پائے جاتے ہیں ، جو جسم میں چربی کو کنٹرول کرتے ہیں۔
(4) پروٹین کا منبع: تربوز کے بیج پروٹین کا منبع ہیں۔ ان بیجوں میں فاسفورس، آئرن، پوٹاشیم، سوڈیم، کاپر، میگنیشیم اور زِنک بھی پایا جاتا ہے۔ان کے استعمال کا بہترین طریقہ یہ ہے کہ انہیں اچّھی طرح دھو کر دُھوپ میں خشک کرنے کے بعد کھایا جائے، جب کہ پروٹین کے کمی کے شکار افراد کو باقاعدگی سے تربوز کے بیج کھانے چاہئیں۔
(5)ہڈیوں کی مضبوطی: تربوز کھانے سے ہڈیاں مضبوط ہوتی ہیں۔ نیز، اس کا باقاعدگی سے استعمال ہڈیوں کی بیماری، آسٹیوپوروسس سے محفوظ رکھتا ہے۔
(6) بینائی اور دماغ کے لیے مفید: تربوز کے استعمال سے بینائی میں اضافہ ہوتا ہے اور دماغ کو قوّت ملتی ہے۔ بصارت اور دماغی کم زوری کے شکار افراد کو باقاعدگی سے تربوز کھانا چاہیے۔
(7) انفیکشن سے بچاؤ: تربوز میں اینٹی انفیکشن اجزا پائے جاتے ہیں، جو موسمی تبدیلیوں سے ہونے والے انفیکشنز کو روکنے میں معاون ثابت ہوتے ہیں۔
(8) خُوب صُورتی میں اضافہ: تربوز میں وٹامن اے اور وٹامن سی کی موجودگی سے چہرے کی جِلد شاداب، تروتازہ اور پُررونق ہو جاتی ہے۔ نیز، بال بھی مضبوط ہوتے ہیں۔
(9) کینسر سے بچائو: تربوز کا باقاعدگی سے استعمال کینسر جیسے موذی مرض سے محفوظ رکھتا ہے۔
(10)نظامِ انہضام کی بہتری: تربوز میں پانی کی وافر مقدار میں موجودگی نظامِ ہاضمہ بہتر بنانے میں مفید ثابت ہوتی ہے۔ علاوہ ازیں، اس میں پائے جانے والے فائبرز نظامِ ہاضمہ کی کارکردگی بڑھاتے اور قبض سے محفوظ رکھتے ہیں۔
(11) شوگر کے مریضوں کے لیے فائدہ مند: چوں کہ تربوز میں کاربوہائیڈریٹس کی بہت کم تعداد پائی جاتی ہے، لہٰذا شوگر میں مبتلا افراد میٹھا ہونے کے باوجود اسے کھا سکتے ہیں اور اس سے اُن کے جسم کو تقویّت ملتی ہے۔
(12) جگر اور گردوں کی کارکردگی میں اضافہ: وافر مقدار میں پانی کی موجودگی کے باعث تربوز کھانے سے مثانہ صاف ہو جاتا ہے اور گُردوں پر بھی بوجھ نہیں پڑتا۔ اسی طرح یہ پھل جگر کی کارکردگی میں بھی اضافہ کرتا ہے اور امونیا کے اخراج میں بھی مددگار ثابت ہوتا ہے۔