مرتّبہ: روبینہ فرید
صفحات: 216، قیمت: 1000 روپے
ناشر: تدوینِ تاریخِ جماعت کمیٹی، حلقۂ خواتین، جماعتِ اسلامی پاکستان۔
فون نمبر: 2900554 - 0334
یہ کتاب ،حلقۂ خواتین، جماعتِ اسلامی پاکستان کی تین سابقہ قیّمات، عائشہ منور، ڈاکٹر کوثر فردوس اور ڈاکٹر رخسانہ جبیں کے انٹرویوز پر مشتمل ہے، جو 1994ء سے 2014ء تک اِس اہم عُہدے پر فائز رہیں۔ امیر جماعتِ اسلامی، پاکستان، سراج الحق(اب سابق) نے اپنے پیغام میں اِس اُمید کا اظہار کیا ہے کہ’’ یہ کتاب جہاں کارکنان کے جذبۂ عمل کو نمو بخشے گی، وہیں قیادت کے منصب پر فائز ذمّے داروں کو نئی جہتِ عمل سے آشنا کرنے کا بھی ذریعہ بنے گی۔‘‘
دُردانہ صدیقی( سیکریٹری جنرل حلقۂ خواتین) کا کہنا ہے کہ’’ 1994ء سے 2014ء تک، بیس سال پر مبنی یہ سفر محض ان شخصیات کا سفر نہیں بلکہ پاکستان کی خواتین کی سب سے بڑی جماعت کے سیاسی ونگ کی پیش رفت اور اقامتِ دین کی راہ میں جدوجہد کی کہانی ہے۔‘‘جب کہ روبینہ فرید نے، جو تدوینِ تاریخِ جماعت کمیٹی کی نگراں ہیں، کتاب کی تیاری کے مختلف مراحل اور اِس کام کی اہمیت و افادیت پر اپنی معروضات پیش کی ہیں۔
اِس کتاب کے مطالعے سے جہاں جماعتِ اسلامی سے وابستہ خواتین کی اقامتِ دین کے لیے کوششوں اور درپیش مسائل سے آگاہی ہوتی ہے، وہیں اِس بات کا بھی علم ہوتا ہے کہ پون صدی گزرنے کے باوجود ،جماعتِ اسلامی اب تک پیراشوٹ کلچر سے محفوظ ہے اور وہاں ذمّے داران کو اب بھی طویل مراحل سے گزرنا پڑتا ہے۔ نیز، اِن انٹرویوز سے خواتین کی حقیقی نمایندوں کی قانون ساز اداروں میں موجودگی کی بھی افادیت واضح ہوتی ہے۔