٭…آپ کا نام عثمان، کنیت ابو عبداللہ اور ابو عمر،جب کہ ذوالنورین کے لقب سے شہرت پائی۔
٭…والد کا نام عفان اور والدہ کا نام ارویٰ تھا۔
٭…عام الفیل کے چھ برس بعد پیدا ہوئے۔ سلسلۂ نسب والد کی طرف سے پانچویں پشت میں عبد مناف پر حضور پرنور ﷺ سے جاملتا ہے۔
٭…ابتدائے اسلام ہی میں جب کہ عمر چونتیس برس تھی، حضرت ابوبکر صدیقؓ کی دعوتِ اسلام پر مسلمان ہوئے۔
٭… آپ کا شمار سابقین اولین ، اول المہاجرین اور عشرۂ مبشرہؓ میں ہوتا ہے۔ پہلے حبشہ کی طرف ہجرت کی، بعد میں مدینۂ منورہ کی طرف ہجرت کا شرف حاصل ہوا۔
٭…بارہ سال مسندِ خلافت پر فائز رہے، اس دوران فتوحات کا دائرہ ایران اور شمالی افریقہ تک پھیل گیا۔
٭…آپ نے رسول کریمﷺ سے ایک سو چھیالیس احادیثِ کریمہ روایت کیں۔
٭…معرکہ جیش العسرہ کی تیاری کے لیے آپ نے بڑھ چڑھ کر جس طرح جُود و سخا کا مظاہرہ کیا، اس پر حضور انورﷺ نے فرمایا، آج کے بعد عثمان کا کوئی عمل انہیں نقصان نہیں پہنچائے گا۔
٭…۸۲ سال کی عمر میں اٹھارہ ذی الحجہ ۳۵ ھ میں جامِ ِشہادت نوش کیا۔
٭…حضرت زبیرؓ نے نمازِ جنازہ پڑھائی ،جب کہ جنت البقیع کے تاریخی قبرستان میں مدفون ہوئے۔