کمشنر کراچی سید حسن نقوی نے کہا ہے کہ ہیٹ اسٹروک سے اتنی ہلاکتیں نہیں ہوئیں جتنی بتائی جا رہی ہیں۔
سید حسن نقوی نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ تمام ذرائع سے تصدیق کی، ہیٹ اسٹروک سے زیادہ ہلاکتیں نہیں ہوئیں۔
کمشنر کراچی نے مزید کہا کہ شہر میں انتقال کرنے والوں کی شرح نارمل سے 4 سے 5 فیصد بڑھی۔ ہم نے ہر طرف سے ڈیٹا جمع کیا، ہیٹ اسٹروک کے تقریباً 1700 کے قریب کیسز رپورٹ ہوئے۔ انہوں نے کہا کہ شہر میں ہیٹ اسٹروک سے 10ہلاکتیں ہوئیں۔
کمشنر کراچی سید حسن نقوی کا کہنا تھا کہ قبرستانوں سے بھی ڈیٹا لیا گیا، کوئی غیرمعمولی اضافہ نہیں دیکھا گیا۔ شہر کے بڑے سرد خانوں میں ڈیٹا وجہ موت کے ساتھ مرتب نہیں کیا جاتا۔
انھوں نے کہا سرد خانوں سے نمبر لے کر مرنے والے افراد کے کچھ ورثاء سے رابطہ کیا۔ ورثاء سے بات کر کے پتا چلا ہیٹ اسٹروک سے 5 فیصد لوگوں کا انتقال ہوا۔
انھوں نے کہا کہ کےالیکٹرک کو ہدایت کی ہے کہ ہیٹ ویو کے دوران لوڈ شیڈنگ سے گریز کرے۔ رات 12 سے صبح 6 بجے تک بجلی کی فراہمی جاری رہے۔ ہیٹ ویو کا دورانیہ عموماً دو یا تین روز ہوتا ہے۔