• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بائیک میں پیٹرول ڈلوانے کیلئے آنے والے شہزاد رائے کو پاکستان پر یقین کرنے کی وجہ کیسے ملی؟


پاکستانی معروف گلوکار اور سماجی کارکن شہزاد رائے نے پیٹرول پمپ پر کام کرنے والی خواتین کو اپنا رول ماڈل بنا لیا۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر گلوکار نے ایک مختصر ویڈیو کلپ شیئر کرتے ہوئے بتایا کہ انہیں کس چیز نے پاکستان پر یقین کرنے کی وجہ دی ہے۔

انہوں نے سوشل میڈیا پر ویڈیو شیئر کرتے ہوئے بتایا کہ مذکورہ ویڈیو انہوں نے ویڈیو میں دکھائی دینے والی خواتین کی رضامندی سے عکس بند کی ہے۔

مذکورہ ویڈیو کلپ میں ایک مقامی پیٹرول پمپ پر خاتون کو بائیک میں پیٹرول بھرتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔

اس ویڈیو کلپ کے ساتھ ہی شہزاد رائے نے اپنے خیالات کا اظہار بھی کیا ہے۔ انہوں نے لکھا کہ میں اپنی بائیک میں پیٹرول بھروانے کے لیے گیا، وہاں پہنچ کر میں نے اپنی بائیک بند کر دی اور ابھی میں ہیلمٹ اتار ہی رہاتھا کہ میں نے ایک خاتون کی آواز سنی، وہ کہہ رہی تھی کہ ’بائیک اچھی ہے، سر ٹینک فل کرنا ہے؟‘۔

گلوکار کے مطابق مردوں کے اس پیشے میں اس پیٹرول پمپ پر دو خواتین کام کرتی ہیں اور مختلف چیلنجز کا ہمت سے سامنا کر رہی ہیں۔

انہوں نے مزید لکھا کہ میں نے دونوں لڑکیوں سے بات کی اور انہیں بتایا کہ ’آپ دونوں میری رول ماڈل ہو اور آپ دونوں نے مجھے پاکستان پر یقین کرنے کی وجہ دے دی ہے‘۔

اس کے ساتھ ہی پوسٹ میں انہوں نے اپنے فلاحی پروجیکٹ ’زندگی ٹرسٹ‘ اور دوربین کو بھی ٹیگ کیا ہے۔

شہزاد رائے نے اس ویڈیو کلپ میں اپنی آواز میں گانے کے چند بول بھی ایڈیٹ کئے ہیں، جس کے بول یہ ہیں کہ ’ایک پل میں کئی صدیاں ہیں، زندگی میں کئی خوشیاں ہیں ہیں، ان خوشیوں کو پھر ڈھونڈ لیں‘۔

انٹرٹینمنٹ سے مزید