• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کے الیکٹرک اور آئی پی پی کے معاہدے منسوخ کئے جائیں، آل پارٹیز کانفرنس

کراچی(اسٹاف رپورٹر)مہاجرقومی موومنٹ کے زیراہتمام پیر کو مقامی ہوٹل میں آل پارٹیز کانفرنس میں سیاسی ، مذہبی اور تاجر تنظیموں نے مطالبہ کیا ہے کہ کے الیکٹرک کے معاہدے اورآئی پی پی کے معاہدے کو منسوخ کیا جائے کے الیکٹرک کے علاوہ دیگر کمپنیوں سے عوام کو بجلی خریدنے کی اجازت ہونی چاہیئے جس طرح سب سے پہلے منگلہ ڈیم سے پیدا ہونے والی بجلی پر پہلا حق کشمیروں کا تسلیم کیا گیا اور وہاں بجلی 3 روپے فی یونٹ ہے اسی طرح کینپ ون ، ٹو اور تھری سے کراچی میں 2400 میگاواٹ بجلی پیدا ہوتی ہے اور نیشنل گرڈ میں چلی جاتی ہے اس بجلی پر پہلا حق کراچی کا تسلیم کیا جائے ،وفاق کسی اچھی آٹ کمپنی سے کے الیکٹرک کے کم از کم 10 سال کے اکاؤنٹ کی جانچ کرائے اور اضافی بلوں کی وصولی ثابت ہونے پر عوام کو پیسے واپس کئے جائیں،وفاق کے الیکٹرک کو پابند کرے کہ وہ اپنے لائن لاسز کو خود کنٹرول اور لوڈشیڈنگ فوری ختم کرے،اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے مہاجرقومی موومنٹ کے چیئرمین آفاق احمد نے کہاکہ تمام ادارے اگر اپنی اپنی حدود میں کام کریں تو سیاسی عدم استحکام کا خاتمہ ہوجائے گا ،سیاسی اور ملکی اختلافات کے باوجود ہم کراچی کے مسائل پر مل بیٹھ سکتے ہیں، ہمیں کراچی کے مسائل کے لیے مشترکہ جدوجہد کرنی ہوگی، چار پارلیمانی کمیٹیوں پر کراچی کی قیمت وصول کی گئی، کانفرنس سے اے این پی سندھ کے صدر شاہی سید، جے یو پی کے رہنما اویس نورانی ،صوبائی وزیر ناصرحسین شاہ، جی ڈٰ اے کے عرفان اللہ مروت، صحافی مظہرعباس، تحریک لبیک کے قاسم فخری، جے یو آئی کے مفتی غیاث، مرکزی مسلم لیگ کے فیصل ندیم، پی پی پی کے جاوید ناگوری، مسلم لیگ(ن) کے نہال ہاشمی، استحکام پاکستان کے مولوی محمود، تاجربرادری کے عتیق میر، چیئرمین کاٹی جوہرعلی قندہاری، جماعت اسلامی کے شاہدعمران اوردیگر نے بھی خطاب کیا، آفاق احمد نے مزید کہاکہ کے الیکٹرک کا آڈٹ کرکے زائد بل وصول کرنے پر عوام کو کے الیکٹرک رقم واپس کرے، ہم پانی، انفرااسٹرکچر، سیوریج، ٹرانسپورٹ کے مسائل حل کریں گے،انہوں نے کہاکہ مولوی محمود نے اس ضمن میں دوسری آل پارٹیز کانفرنس کی میزبانی کا کہاہے میں نے متحدہ قومی موومنٹ کے کنوینئرخالدمقبول صدیقی کو فون پر دعوت دی ، مسیج بھیجے اور مرکز پر دعوت نامہ بھی پہنچایاتاہم وہ نہیں آئے،صوبائی وزیر ناصرحسین شاہ نے کہاکہ پی پی پی عوام کی تکالیف میں آپ کے ساتھ ہے ، ہم اس کانفرنس کی قرادادوں کی حمایت کرتے ہیں ایک کمیٹی بنائی جائے جو ان مسائل کو دیکھے ،حکومت کبھی نہیں چاہتی کہ عوام کو تکالیف میں ڈالے ہم پرامن احتجاج کی حمایت کرتے ہیں تاہم مسائل کا حل ہونا چاہیئے، انہوں نے کہاکہ ہم نے اس ضمن میں پارلیمانی کمیٹی بھی بنائی ہے دیگر جماعتوں کو بھی کمیٹی میں شامل کیا جائے ہم نے کے الیکٹرک کے بل روک رکھے ہیں ہم نے کہاہے کہ پہلے لوڈشیڈنگ ختم کی جائے ہم بل دے دیں گے ۔چوری روکنے کے لیے علاقہ کی سطح پر کمیٹیاں بنائی جائیں ،100 یونٹ والے صارفین کو پہلے فیز میں فری بجلی دینے پر غور پھر دوسویونٹ اور تین سو یونٹ تک فری کرنے کے منصوبے پر عمل کررہے ہیں ہم سولر کے لیے بینکوں سے لون دلائیں گے اورصوبائی حکومت اس میں حصہ ڈالیں گی، شاہی سید نے کہاکہ کراچی کے بڑے مسائل میں ڈکیتی اور اسٹریٹ کرائم بھی ہے حکومت ادارے چلاتی ہے مگر یہاں ادارے حکومت چلا رہے ہیں ، عوام کو بنیادی سہولتوں سے محروم کردیا گیا ہے ، کراچی اب روشنیوں کا نہیں مقتولین کا شہر ہے اداروں نے افغان وار میں غلط پالیسی اختیار کی اب ہر ضلع میں فوجی بچے کی میت آرہی ہے وہ جہاد نہیں فساد تھا،شاہی سید نے مزید کہاکہ متحدہ قومی موومنٹ کو بھی آنا چاہیئے تھا زبانی کہنے سے کہ کراچی ہمارا ہے کام نہیں چلے گا، تمام اردو بولنے والے دھڑے ایک ہوجائیں پختون آپ کے ساتھ ہیں ہم کہیں نہیں جائیں گےہمارا جینا مرنا یہیں ہے، کے الیکٹرک ہی نہیں واپڈا کا بھی آڈٹ کیا جائے، نہال ہاشمی نے کہاکہ عوام کے پاس بجلی خریدنے کا آپشن ہونا چاہیئے، کے الیکٹر کے خلاف سپریم کورٹ اور ہائیکورٹ سوموٹو ایکشن لیں کہ وہ کس اصول کے تحت اتنا ٹیکس لیتے ہیں، مظہرعباس نے کہاکہ اس بات کے اعتراف کے ساتھ ہم آگے بڑھ سکتے ہیں کہ اس شہر کو ہم نے خودتباہ کیا ہے ، معاہدے کرنے والوں کی نشاندہی کی جائے بجلی کا بحران حل کرنے کی طرف جائیں، عتیق میر نے کہاکہ جن لوگوں کا دعویٰ ہے کہ وہ کراچی کے وارث ہیں وہ کراچی کے مسائل سے لاتعلق ہوگئے ہیں،شاہد عمران نے کہاکہ حکومتی پارٹی کے الیکٹرک کو سبسڈی دے کر نواز رہی ہے۔

شہر قائد/ شہر کی آواز سے مزید