کراچی کے گلستان جوہر تھانے میں پولیس اور وکلاء کے درمیان جھگڑا اور ہاتھا پائی ہوئی ہے، وکلاء نے تھانے کے باہر احتجاج کیا۔
پولیس حکام کے مطابق سادہ لباس میں ایک شخص ایس ایچ او کے سائیڈ روم میں آیا، مذکورہ شخص نہ تو وکیل کے یونیفارم میں تھا نہ ہی اس نے اپنا تعارف کرایا۔
پولیس کا مزید کہنا ہے کہ گاڑی ریلیز کا کیس تھا جو ایس ایچ او کا اختیار نہیں، کمرے سے باہر جانے کا کہا تو اس نے گالم گلوچ کرنا شروع کردی اور کہا اب دیکھنا کتنے لوگ آئیں گے۔ کچھ دیر بڑی تعداد میں وکلاء آئے تھانے کے گیٹ پر حملہ کیا، وکلاء کے حملے میں پولیس اہلکار بھی زخمی ہوئے ہیں۔
گلستان جوہر پولیس اسٹیشن کے باہر وکیل قادر راجپر نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ گاڑی تحویل میں لینے پر تنازع ہوا، مدعی کے ساتھ تھانے آیا، جے ایم ایسٹ سے گاڑی ریلیز کا آرڈر کروایا۔
وکیل قادر راجپر کا مزید کہنا تھا کہ مجھ پر ایس ایچ او نے تشدد کیا، انگلی توڑ دی، سر پر بھی چوٹ آئی۔
صدر کراچی بار عامر نواز وڑائچ نے تھانے کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وکیل کورٹ آرڈر کے مطابق کار ریلیز کرانے آئے تھے، پولیس کی جانب سے عدالتی احکامات ماننے سے انکار کیا گیا اور وکلا کے ساتھ بد تمیزی کی اور تشدد بھی کیا۔
صدر کراچی بار نے مزید کہا کہ پولیس نے لاٹھی چارج اور ہوائی فائرنگ بھی کی، جب تک تھانیدار کو معطل نہیں کیا جاتا احتجاج جاری رہے گا۔