وزیراعظم شہباز شریف نے بجلی کے بلوں میں زائد یونٹس شامل کرنے والے افسران اور اہلکاروں کے خلاف کارروائی کی ہدایت کردی ہے۔
بجلی کے شعبے میں اصلاحات اور شمسی توانائی کے حصول کے لیے اعلیٰ سطح اجلاس میں شہباز شریف نے کہا کہ پروٹیکٹڈ صارفین کے بلوں میں اضافی یونٹس شامل کرکے انہیں نان پروٹیکٹڈ صارفین کی فہرست میں شامل کرنے والوں کو قوم کے سامنے بے نقاب کیا جائے۔
شہباز شریف نے ایسے اہلکاروں و افسران کو فوری معطل کرنے اور ایف آئی اے کو ان کے خلاف تحقیقات کرنے کی ہدایت جاری کرتے ہوئے کہا کہ صارفین پر ظلم کرنے والے عوام دشمن اہلکاروں کو قرار واقعی سزا دی جائے۔
وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان درآمدی ایندھن سے بجلی بنانے کا مزید متحمل نہیں ہو سکتا، ماضی میں کیے گئے غلط پالیسی اقدامات کا بوجھ غریب عوام کو قطعاً برداشت نہیں کرنے دوں گا۔
انہوں نے قابلِ تجدید ذرائع سے بجلی پیدا کرنے کے اقدامات میں تیزی لانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ کم لاگت قابلِ تجدید ذرائع سے بجلی کی پیداوار سے عوام کو بِلوں میں ریلیف ملے گا، مہنگی بجلی پیدا کرنے والے اور ناکارہ سرکاری کارخانوں کو بند کیا جائے۔
وزیر اعظم نے مزید کہا کہ پاکستان میں شمسی ذرائع سے بجلی پیدا کرنے کی وسیع استعداد موجود ہے، شمسی توانائی کی استعداد سے فائدہ اٹھانے کیلئے ترجیحی بنیادوں پر اقدامات کیے جائیں۔