ایڈیشنل ڈائریکٹر ڈائریکٹوریٹ آف پرائیوٹ انسٹیٹیوشنز سندھ رفعیہ جاوید نے کلائمیکس اسکول اورنگی ٹاؤن کراچی میں گزشتہ دنوں پیش آنے والے جنسی ہراسانی کے واقعے کے بعد تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دی تھی جس کی سفارشات کی روشنی میں اسکول کی رجسٹریشن منسوخ کردی گئی ہے جبکہ ڈپٹی کمشنر جنوبی کو اسکول کو سیل کرنے کےلیے خط لکھ دیا گیا ہے۔
دریں اثناء تحقیقاتی کمیٹی کی روشنی میں طیبہ اسکولنگ سٹم مواچھ گوٹھ کراچی میں زیر تعلم طلبہ و طالبات کے قرب و جوار میں قائم رجسٹرڈ اسکولوں میں داخلوں کو یقینی بنانے کے لیے ریجنل ڈائریکٹر پرائیوٹ انسٹیٹیوشنز محمد عامر نصاری کی سربراہی میں ایک چار رکنی کمیٹی تشکیل دی ہے جو بدھ 10 جولائی سے اسکول کے قرب و جوار میں قائم اسکولوں کے سربراہان سے مل کر ان کے داخلوں کو فوری یقینی بنانے کے اقدامات کرے گی۔
داخلوں کے لیے طلبہ کو کوئی اضافی فیس ادا نہیں کرنی ہوگی، انکا یونیفارم اور کتابیں وہ ہی رہیں گی جو طیبہ اسکول کی تھیں۔
مذکورہ بالا اسکول کے مالک حنیف کی جانب سے اسکول کی ایک دس سالہ بچی کے ساتھ زیادتی پر علاقہ تھانے میں والدین کی جانب سے ایک ایف آئی آر درج کروائی گئی تھی۔
تحقیقاتی کمیٹی کی ایک اور تجویز پر ڈائریکٹوریٹ پرائیوٹ انسٹی ٹیوشنز سندھ نے ضلع کیماڑی کے ڈپٹی کمشنر کو بذریعہ خط درخواست کی ہے کہ کیونکہ اسکول میں بچی کے ساتھ اسکول مالک کی جانب سے زیادتی کی کا واقعہ پیش آیا ہے اور اسکول ڈائریکٹویٹ سے رجسٹرڈ بھی نہیں لہٰذا اسکول کو فوری طور پر سیل کر دیا جائے۔