وزیرِ دفاع خواجہ محمد آصف نے یومِ عاشور کے موقع پر کہا ہے کہ آج نبی صلی اللّٰہ علیہ وسلم کی امت کی بہت بڑی تعداد غزہ میں حسین کی سنت کو تازہ کر رہی ہے۔
انہوں نے میڈیا سے گفتگو کے دوران کہا ہے کہ انسانی تاریخ میں عظیم ترین قربانی یاد رکھی جائے گی، کربلا میں انسانی تاریخ کی عظیم ترین قربانی دی گئی، اب وہ جذبہ مسلمانوں میں نہیں رہا، اس عظیم قربانی کا مقابلہ تو نہیں لیکن ایک کربلا غزہ میں بھی برپا ہے۔
خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ فلسطین میں خواتین کے سروں سے چادریں چھینی جا رہی ہیں، ہزاروں بچے یتیم ہو رہے ہیں، غزہ میں جاری مظالم پر کتنے مسلمان ممالک آواز اٹھا رہے ہیں۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ اس سنت کی آبیاری خون سے کرنا پڑتی ہے، خون اس وقت فلسطینی دے رہے ہیں۔
اُن کا کہنا تھا کہ عاشورہ اور محرم ہمیں عظیم قربانی کی یاد دلاتا ہے، بڑا مشہور مصرع ہے اسلام زندہ ہوتا ہے ہر کربلا کے بعد۔
خواجہ آصف نے کہا کہ کوئی بھی مسلمان کسی فرقے سے تعلق رکھتا ہو یہ ہمارا مشترکا دکھ ہے، اس دکھ کی یاد ہر سال محرم میں تازہ ہوتی ہے۔
وزیر دفاع خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ مراکش سےانڈونیشیا، ملائشیا تک مسلمان اس کا ماتم کر رہے ہیں، شہدائے کربلا کی قربانی کی روح زندہ رہنی چاہیے، اسی میں مسلمانوں کی بھلائی ہے۔
اس سے قبل وزیرِ اعلیٰ پنجاب مریم نواز نے یومِ عاشور کے موقع پر اپنے پیغام میں کہا تھا کہ نواسۂ رسولﷺ، جگر گوشۂ بتولؓ، حضرت امام حسینؓ اور ان کے جانثاروں کو سلام، اہلبیت سے محبت و تکریم ہر مسلمان کے ایمان کا حصہ ہے۔
وزیرِ اعلیٰ پنجاب نے کہا کہ آج غزہ میں پھر کربلا کی تاریخ دہرائی جار ہی ہے، آج ہمیں حضرت امامِ حسینؓ کی روشن تعلیمات پر عمل پیرا ہونے کے عزم کا اعادہ کرنا ہے۔