• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

دنیا سے الگ تھلگ رہنے والا قبیلہ پہلی بار منظرِ عام پر


’سروائیول انٹرنیشنل‘ کی جانب سے پیرو ایمیزون کے جنگلات میں رہائش پزیر، دنیا سے کٹ کر ایک الگ تھلگ رہنے والے قبیلے ’ماشکو پیرو‘ کی نایاب تصویر اور فوٹیج جاری کی گئی ہے۔

اس نایاب تصویر میں ماشکو پیرو قبیلے کو دیکھا جا سکتا ہے جو کہ پیرو کے ایمیزون جنگلات میں دنیا سے دور، غیر رابطہ شدہ زندگی گزار رہا ہے۔

یہ قبیلہ دنیا کے الگ تھلگ علاقے سے تعلق رکھنے کے لیے مشہور ہے جس کی رواں ہفتے کے آغاز میں سروائیول انٹرنیشنل نے نایاب تصویر جاری کی ہے۔

اس تصوری میں اس قبیلے کے کئی افراد کو ایک ساتھ دریا کنارے دیکھا جا سکتا ہے۔

’سروائیول انٹرنیشنل‘ کے مطابق یہ نظارہ ماشکو پیرو قبیلے کی صحت کے بارے میں بڑھتے ہوئے خدشات کو ظاہر کر رہا ہے۔

مقامی حقوق کے گروپ FENAMAD کے مطابق، علاقے میں لاگنگ کی بڑھتی ہوئی سرگرمیاں ممکنہ طور پر قبیلے کو ان کی روایتی زمینوں سے باہر دھکیل رہی ہیں، یہی وجہ ہے کہ ماشکو پیرو قبیلہ شاید خوراک اور محفوظ پناہ گاہ کی تلاش میں ہے اور بستیوں کے قریب جا رہا ہے۔

’سروائیول انٹرنیشنل‘ کی ایک رپورٹ کے مطابق یہ تصویر جون کے آخر میں برازیل کی سرحد سے متصل جنوب مشرقی پیرو کے صوبے مادرے ڈی ڈیوس میں ایک دریا کے کنارے کے قریب سے لی گئی تھی۔

’سروائیول انٹرنیشنل‘ کی ڈائریکٹر کیرولین پیرس نےاس تصویر پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ’یہ ناقابل یقین تصویر اور فوٹیج ہے، یہ ظاہر کرتی ہے کہ ماشکو پیرو قبیلے کی ایک بڑی تعداد اکیلے رہتی ہے جہاں سے چند کلومیٹر کے فاصلے پر لوگ اپنا کام شروع کرنے والے ہیں۔‘

یاد رہے کہ دنیا سے کٹ کر رہنے والا یہ قبیلہ اب متعدد بار دیکھا جا چکا ہے جس کی بڑی وجہ درخت کی لکڑیاں کاٹنے والے کمپنیوں کا ان کی رہائش کی جانب رُخ کرنا اور جنگلات میں سڑکوں کا جال بچھانا ہے۔

خاص رپورٹ سے مزید