• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بچوں کے حوالے سے والدین کیلئے چند عمدہ کتابیں

والدین بننے میں جو باتیں تمام لوگوں میں مشترک ہیں وہ تناؤ اور الجھنوں کے ساتھ ساتھ زندگی کے ایک نئے باب اور خوشی کے احساسات ہیں۔ ہر والدین کا سفر منفرد ہوتا ہے، کچھ ایسے بچوں کی پرورش کر رہے ہیں جو صحت کے دائمی چیلنجز سے دوچار ہیں جن کے لیے اضافی نگہداشت کی مہارت کی ضرورت ہوتی ہے۔ دوسرے ایسے بچوں کی پرورش کر رہے ہیں جو بلوغت کو پہنچ رہے ہیں اور دنیا کا سامنا کرنے کے دباؤ میں ہیں۔ 

کچھ والدین ایسے بھی ہیں جن کے سامنے بالغ بچوں کی پرورش میں نئے چیلنجز ہیں۔ والدین کچھ عرصہ قبل چند ایسی عمدہ کتابیں منظر عام پر آئیں جو ان کو بروقت اور عملی، سائنس پر مبنی رہنمائی فراہم کرتی ہیں کہ محبت، تعلق اور لچک کو کیسے پروان چڑھایا جائے۔ 

ان کتب میں ان موضوعات کا احاطہ کیا گیا ہے کہ کس طرح ہماری پرورش فطری دنیا کے ساتھ جڑی ہوئی ہے اور کس طرح والدین بچپن کے منفی تجربات کو ختم کرسکتے ہیں اور کس طرح والدین کی فلاح و بہبود بچوں کی فلاح و بہبود کے لیے ایک لازمی شرط ہے۔

The Evolved Nest

ڈارشیا نارویز اور جی اے بریڈ شا کی کتاب ’’دی ایوولڈ نیسٹ: نیچرز وے آف ریزنگ چلڈرن اینڈ کریئٹنگ کنیکٹڈ کمیونٹیز‘‘ کے ٹائٹل ’دی ایوولڈ نیسٹ‘ سے مراد ہمارے آباؤ اجداد سے وراثت میں ملنے والا موافقت کا نظام ہے جو بچوں کو وقت کے ساتھ ساتھ بالغ افراد میں شامل کرتا ہے۔ انھوں نے کتاب میں لکھا ہے، ’’ہر نوع کا گھونسلہ ایک آزمائشی اور سچا نظام ہے جس کی توثیق لاکھوں سال سے ہوتی ہے۔ 

جتنا زیادہ جانور اور ان کے بچے قدرتی ماحول سے موافقت رکھیں گے، ان کے پھلنے پھولنے کا اتنا ہی بہتر موقع ہوگا‘‘ ۔ ’’یہی بات انسانوں کے لیے بھی ہے۔ ہم اور ہمارے بچے ان حالات میں بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہیں جن میں ہم ایک نوع کے طور پر نشوونما پاتے ہیں‘‘۔ نارویز اور بریڈ شا سائنسی اعتبار سے بھرپور اس کتاب میں اس بات کی گہری سمجھ فراہم کرتے ہیں کہ انسان اور جانور دونوں کیسے اپنے بچوں کی پرورش کرتے ہیں۔

ہر باب اس بات کی کھوج کرتا ہے کہ کس طرح ایک نوع کا تیار کردہ گھونسلہ بچوں کی پرورش میں معاونت کرتا ہے، کس طرح وہ آزادانہ طور پر کھیلنے اور اخلاقی وابستگی کے احساس کو فروغ دیتے ہیں۔ تمام باب عصبی سائنس، نفسیات، اور ارتقائی حیاتیات میں گہرائی میں جاتے ہیں تاکہ یہ وضاحت کی جا سکے کہ کس طرح ایک گھونسلہ مخصوص نوع کے بچوں کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے ڈیزائن کیا جاتا ہے۔

Never Enough

جینیفر بریہنی والیس کی کتاب ’’نیور انف: وین اچیومنٹ کلچر بکمز ٹاکسک، اور ہم اس کے بارے میں کیا کر سکتے ہیں‘‘ اس بات کی کھوج کرتی ہے کہ بہتر سے بہتر کرنے کے لیے لگاتار دباؤ بچوں کی ذہنی صحت پر کس طرح اثر انداز ہوتا ہے۔ والیس لچک کی سائنس کو بچوں اور والدین کی حقیقی کہانیوں کے ساتھ مربوط کرتی ہیں تاکہ ان طریقوں کو اجاگر کیا جا سکے جن سے ہم اپنے بچوں کو یہ سیکھنے میں مدد کر سکتے ہیں کہ ان کی شخصیت زیادہ اہمیت رکھتی ہے، اس بات سے جو وہ سیکھتے یا حاصل کرتے ہیں۔ 

بریہنی والیس بتاتی ہیں کہ بچوں کے غیر یقینی مستقبل کے بارے میں والدین کی بے چینی سے کارکردگی دکھانے کی منفی ثقافت کو ہوا ملتی ہے۔ اس بے یقینی اور اضطراب کی جڑ معاشی اور سماجی رجحانات ہیں، جیسے آمدنی میں بڑھتی ہوئی عدم مساوات، رسائی اور مواقع کی کمی، اور حکومت کی سماجی پالیسیوں میں تبدیلی۔ بریہنی والیس نے خبردار کیا ہے کہ بچے جب اپنے خاندانوں، اسکولوں اور معاشرے کی طرف سے مقرر کردہ کامیابی کے لیے غیر حقیقی طور پر زیادہ توقعات تک نہیں پہنچ رہے ہوتے تو ان میں اپنی قدر و قیمت کا احساس ختم ہو سکتا ہے۔

Advanced Parenting

کیلی فریڈین اپنی کتاب ’’ایڈوانسڈ پیرنٹنگ: ایڈوائس فار ہیلپنگ کڈزتھرو ڈائیگناسس، ڈفرنسس اینڈ مینٹل ہیلتھ چیلنجز‘‘ میں ان والدین کو رہنمائی فراہم کرتی ہیں جو اس حوالے سے جاننا چاہتے ہیں کہ صحت کے شدید دائمی چیلنجز والے بچوں کی دیکھ بھال کیسے کی جائے، جن کے لیے اضافی نگہداشت کی مہارتوں کی ضرورت ہوتی ہے۔ 

مصنف کیلی فریڈین ایک ماہر اطفال ہیں جنہوں نے بچوں کے ہسپتال میں کام کیا ہے جس میں صحت کے پیچیدہ چیلنجز جیسے پیدائشی دل کی بیماری اور سانس لینے میں دشواری والے بچوں کی دیکھ بھال کی جاتی ہے۔ 

کتاب والدین کی حوصلہ افزائی کرتی ہے کہ وہ اس بات پر غور کریں کہ ہم ان بچوں کی دیکھ بھال کے چیلنجز میں کیا تبدیلی لاتے ہیں اور کس طرح ہمارے رجحانات ہمیں طاقت اور کمزوریوں دونوں کے ساتھ ظاہر کرنے میں مدد کرتے ہیں۔ 

اس میں بتایا گیا ہے کہ تباہ کن سوچ کے نمونوں کو کیسے نوٹس اور تبدیل کیا جائے، اور کس طرح تناؤ سے نمٹنے کے لیے اپنے پہلے سے طے شدہ طریقوں کے بارے میں آگاہی حاصل کی جائے اور اس کے ساتھ کام کیا جائے۔ دیگر بنیادی مہارتوں میں یہ معلوم کرنا شامل ہے کہ بچوں کے لیے کون سی چیز سب سے زیادہ اہمیت رکھتی ہے اور والدین کے طور پر ہمارے اپنے نقطہ نظر اور ضروریات کے ساتھ اس کا تعین کرنا ہے۔

You and Your Adult Child

بالغ بچوں کے بارے میں والدین کیلئے کتابیں تلاش کرنا مشکل ہے۔ جب ہمارے بچے ہائی اسکول سے فارغ التحصیل ہوتے ہیں تو پرورش ختم نہیں ہوجاتی۔ نوجوان بالغ بچوں کے بہت سے والدین کو نئے چیلنجز کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ لارنس اسٹینبرگ نے اپنی کتاب ’’یو اینڈ یور چائلڈ: ہاؤ ٹو گرو ٹوگیدر اِن چیلنجنگ ٹائمز‘‘ ایسے والدین کے لیے لکھی ہے جو ان سوالات کے جوابات تلاش کرنا چاہتے ہیں کہ جب ان کے بچے 20 اور 30 سال کی عمر کے درمیان ہوں تو پرورش کے معاملے میں کیا کیا جائے۔ 

مصنف لارنس اسٹین برگ ایک سرکردہ ترقیاتی ماہر نفسیات ہیں جن کی تحقیق نے تقریباً 50 سالہ کیریئر کے دوران والدین اور نوجوانی پر توجہ مرکوز کی ہے۔ اپنی کتاب میں، وہ بتاتے ہیں کہ کس طرح معاشی اور سماجی رجحانات، جیسے ہاؤسنگ کے بڑھتے ہوئے اخراجات اور کالج کے طلبہ کے بھاری اخراجات کی وجہ سے بالغ بچوں کی پرورش پچھلی نسلوں کے مقابلے میں بہت زیادہ بدل گئی ہے۔ 

والدین کا اپنے بچوں کی زندگیوں میں بہت زیادہ دخل دینے کا امکان زیادہ ہوتا ہے۔ مزید یہ کہ، بالغ بچوں کو ایک روایتی بالغ کردار میں منتقل ہونے میں بہت زیادہ وقت لگتا ہے جیسے کہ رسمی تعلیم مکمل کرنا، ایسی ملازمت حاصل کرنا جو مالی آزادی کو یقینی بنا سکے، اور اپنا گھر بنانا۔ مصنف یہ بھی بتاتے ہیں کہ ذہنی صحت کے عام مسائل جیسے کھانا نہ کھانے اور ڈپریشن میں مبتلا بالغ بچوں کی مدد کیسے کی جائے۔