وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ پاکستان میں زیر التوا مقدمات میں 3.9 فیصد اضافہ ہوا ہے۔
اپنے بیان میں خواجہ آصف نے کہا کہ ہر 17واں گھرانہ مقدمہ میں فریق ہو، انصاف کا یہ حال ہو کہ انصاف کے بڑے ایوانوں والے چھٹیوں پر چلے جائیں۔
ان کا کہنا تھا کہ پچھلے سال تک عدلیہ میں سالانہ تعطیلات 15 جون تا 11 ستمبر تھیں، اس سال موجودہ چیف جسٹس نے تعطیلات ایک ماہ کردیں۔
وزیر دفاع نے کہا کہ پارلیمنٹ کے اندر عدلیہ میں چھٹیوں اور پینشن کے معاملے پر بحث ہونی چاہیے۔
خواجہ آصف نے مزید کہا کہ ریاست سے تنخواہ لینے والوں کی تنخواہیں اور مراعات کارکردگی سے ہونی چاہیے، ان کے ٹیکس کے معاملات بھی برابر ہونے چاہئیں۔