لاہور ( این این آئی) پاک چین جوائنٹ چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر شاہ فیصل آفریدی نے کہا ہے کہ پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ کے تحت شروع کیا جانے والا نیو اکنامک سٹی کا منصوبہ گوادر بندرگاہ کی ڈرائی پورٹ ثابت ہوگا۔ یہاں پلاننگ اینڈ ڈیولپمنٹ ڈپارٹمنٹ کے،اربن یونٹ سے آئے ہوے وفد کے ساتھ منعقدہ ایک اجلاس کے دوران انہوں نے کہا کہ نیو اکنامک سٹی کا میگا پراجیکٹ اگر اپنی حقیقی روح کے ساتھ مکمل کیا گیا تو اس سے پاکستان میں اقتصادی انقلاب برپا ہو جائے گا ۔وفد کے اہم اراکین میں پی اینڈ ڈی اربن یونٹ کی ڈائرایکٹر پبلک سیکٹر مس سومیتا خاور ، پروجیکٹ منیجر علی آغا، اربن پلاننگ ا سپیشلسٹ ندیم خوشید ،چینی کنسلٹنٹس مسٹر رچرڈ اور مسٹر جرمین جبکہ دیگر اراکین میں واٹس انجینئرنگ سروسز کے سی ای او صالح ایم امین ،ڈائرایکٹر خواجہ وحید اور انٹیوٹ پرائیوٹ لمیٹڈ کے سی ای او معظم گھرکی نے شرکت کی ۔ شاہ فیصل آفریدی نے مجوزہ منصوبے کو سراہتے ہوے نیو اکنامک سٹی کو مستقبل کے اقتصادی جزیرے کا نام دیا جہاں کاروباری سہولتوں کے ساتھ کاروبار سے منسلک لوگوں کو بھی بھرپور اعتماد دیا جائے گا ۔ انہوں نے امید کی کہ نئے اقتصادی شہر سے جدت طرازی کے عظیم شاہکار جنم لیں گے اور عملی طور پر نیو اکنامک سٹی گوادر بندرگاہ کی ڈرائی پورٹ کی شکل اختیار کر لے گا۔کیونکہ اس منصوبے میں چینی سرمایہ کاروں کیلئے مشترکہ سرمایہ کاری کے بے پناہ مواقع موجود ہونگے۔اُنہوں نے کہانیو اکنامک سٹی میں چینی سرمایہ کاروں کی دلچسپی حامل منصوبے شامل ہونگے جن میں ٹیکسٹائل،کنسٹرکشن میٹریل،مشینری، کھانے پینے کی اشیاء ،لائیو ا سٹاک ، ڈیری ،منرلز اور قیمتی پتھروں ،دستکاری اشیاء اور انشورنس جیسے شعبے چین کی ترجیحات میں موجود ہیں۔فیصل آفریدی نے بتایا کہ پاکستانی افرادی قوت چینی ماہرین کے تجربات سے سیکھنے کی شوقین ہے لہٰذا اُنہوں نے تجویز دی کے نیو اکنامک سٹی میں پاک چین ٹریننگ سنٹر بھی قائم کیا جانا چاہئے ۔