پیرس اولمپکس کے دوران تنازعات میں الجھی الجزائر کی باکسر ایمان خلیف کے والد کا کہنا ہے کہ ان کی بیٹی لڑکی ہے، اس کی پرورش لڑکیوں کی طرح ہوئی اور فیملی کی ہر دستاویز میں وہ بطور لڑکی ہی درج ہے۔
پیرس اولمپکس میں ایمان خلیف کے مقابل اطالوی باکسر کے باؤٹ سے 46 سیکنڈز میں دستبردار ہو جانے کے بعد سے الجزائر کی باکسر تنازع کا شکار ہے جس میں ان کی خواتین باکسنگ کے مقابلوں میں شرکت کی اہلیت موضوع بحث بنی ہوئی ہے۔
اس معاملے پر ایمان خلیف کے والد عمار خلیف نے ایک فرانسیسی ٹی وی کو انٹرویو کے دوران فیملی کی دستاویزات بھی پیش کیں جس میں ایمان خلیف کی تاریخ پیدائش درج ہے اور ساتھ ان کا لڑکی ہونا تحریر ہے۔
عمار خلیف کا کہنا ہے کہ ان کی بیٹی ایک لڑکی ہے، جس کی پرورش لڑکیوں کی طرح ہی ہوئی ہے۔ باکسر کے والد کا کہنا ہے کہ انہوں نے ایمان خلیف کو مضبوط اور بہادر ہونا سکھایا ہے۔
عمار خلیف نے تنازعات کا سبب بننے والی اطالوی باکسر کے بارے میں کہا کہ اطالوی حریف ان کی بیٹی کو شکست نہ دے سکی کیوں کہ وہ کمزور اور ایمان خلیف مضبوط ہے۔
انہوں نے اپنی فیملی کی دستاویزات دکھاتے ہوئے کہا کہ ان دستاویزات میں درج ہے کہ ایمان خلیف 2 مئی 1999 کو پیدا ہونے والی لڑکی ہے۔ 1999 میں رجسٹرڈ ہونے والی دستاویزات جھوٹ نہیں ہیں، ایمان خلیف الجزائر کی خواتین کیلئے ایک مثال ہے۔
انہوں نے کہا کہ اگر اللّٰہ نے چاہا تو ایمان خلیف الجزائر کیلئے گولڈ میڈل جیتے گی اور ملک کا پرچم بلند کرے گی اور یہی ان کا اور ان کی فیملی کا واحد اور ہمیشہ سے مقصد رہا ہے۔