بنگلادیش میں کوٹا سسٹم کے خلاف احتجاج کرنے والے طلبا کی سول نافرمانی کی تحریک شروع ہوگئی، جھڑپوں میں 95 افراد ہلاک اور سیکڑوں زخمی ہوگئے۔
مظاہرین نے وزیراعظم حسینہ واجد سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کردیا جبکہ احتجاج کے دوران مظاہرین کی پولیس سے جھڑپیں بھی ہوئیں جن میں ہلاکتوں کی تعداد 95 ہوگئی اور سیکڑوں افراد زخمی ہوئے۔
بنگلہ دیشی پولیس کا کہنا ہے کہ پرتشدد مظاہروں کے دوران ہلاک ہونے والوں میں 14 پولیس افسر بھی شامل ہیں۔
بنگلادیش میں حسینہ واجد حکومت کے خلاف مظاہرے جاری ہیں، حکومت نے ملک بھر میں غیر معینہ مدت کےلیے کرفیو کا اعلان کردیا۔ انٹرنیٹ و موبائل سروس بھی بند کردی گئی، پیر سے بدھ تک تعطیل کا اعلان کردیا، عدالتیں بھی غیر معینہ مدت کے لیے بند رہیں گی۔
تازہ جھڑپیں کوٹا سسٹم مخالف مظاہرین اور حکمران جماعت کے کارکنوں کے درمیان ہوئی ہیں۔
خبر ایجنسی کے مطابق عوامی لیگ اور اس کی طلبہ تنظیم کے کارکنوں نے پولیس سے مل کر کوٹا مخالفین مظاہرین پر حملے بھی کیے ہیں، پولیس نے مظاہرین پر شیلنگ اور لاٹھی چارج کیا، اسٹن گرنیڈز بھی چلائے۔
مظاہرین نے آج سے ملک گیراحتجاج اور سول نافرمانی تحریک شروع کرنے کا اعلان کیا ہے، بنگلہ دیش کی اہم شاہراہیں بند ہیں اور مظاہرین حسینہ واجد سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔
طلبا نے گزشتہ ماہ کے کریک ڈاؤن میں متاثرہ افراد کوانصاف و مراعات دینے کا بھی مطالبہ ہے، بنگلہ دیش میں گزشتہ ماہ کوٹا سسٹم کے خلاف پُرتشدد احتجاج میں 200 سےزیادہ مظاہرین جاں بحق ہوئے تھے۔