برطانیہ کے مختلف شہروں میں ہفتے کی شب ہنگامے میں ملوث تقریباً 250 افراد کو گرفتار کرلیا گیا۔
ہنگامہ آرائی میں ملوث ملزمان کو سزائیں دینے کیلئے حکومت نے عدالتیں 24 گھنٹے کھلی رکھنے کا فیصلہ کرلیا۔ لیور پول، ہل، برسٹل، مانچسٹر، اسٹول آن ٹرینٹ، بلیک پول اور بیلفاسٹ میں دائیں بازو کے حامیوں نے ہنگامہ آرائی کی۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق حکومتی انتباہ کے باوجود دائیں بازو کے حامی آج بھی مختلف شہروں میں احتجاج کریں گے، ہفتے کی شب دائیں بازو کے حامیوں کو جوابی مظاہروں کا بھی سامنا کرنا پڑا۔
دائیں بازو کے حامیوں نے احتجاج ساؤتھ پورٹ میں بچوں کے قتل کے بعد شروع کیا۔ بچوں کے قتل کے بعد پروپیگنڈا کیا گیا کہ حملہ آور سمندر کے راستے آیا پناہ گزین تھا۔
دوسری جانب برطانوی وزيراعظم سر کیئر اسٹارمر نے کہا کہ کسی بھی قسم کے تشدد کے لیے جواز پیش نہیں کیا جاسکتا ، آزادی اظہار رائے اور تشدد دو الگ چیزیں ہیں، سڑکیں محفوظ رکھنے کیلئے ہر ممکن کارروائی کی جائے گی۔