سائنس دانوں نے خبردار کیا ہے کہ بہت زیادہ سوچنے اور دماغ پر دباؤ ڈالنے سے ذہنی تناؤ اور غصہ آتا ہے جو صحت کیلئے نقصان دہ ثابت ہوسکتا ہے۔
انھوں نے کہا کہ ہمیں ایسے حالات میں دباؤ میں آنے کے بجائے معاملات کو آسان اور سکون کے ساتھ لینا چاہیے کیونکہ بہت زیادہ سوچنے اور غصے سے دماغ پر دباؤ پڑتا ہے۔
ایک تحقیق سے پتا چلا ہے کہ جب ہم زیادہ سخت ذہنی کوشش کرتے ہیں تو ہم فوری طور پر تناؤ اور غصے میں آجاتے ہیں۔
اس تحقیق کو دی انپلیزنٹنیس آف تھنکنگ کا نام دیا گیا ہے اور 170 اسٹڈیز میں 29 ملکوں کے 4670 افراد کا تجزیہ کیا گیا۔
نیدرلینڈز کی ریڈ باؤڈ یونیورسٹی میں کی جانے والی اس تحقیق کے مصنف ڈاکٹر ایرک بجلویلڈ کا کہنا ہے کہ اس سے یہ پتہ چلا کہ لوگ جب زیادہ مشکل اہداف پر کام کرتے ہیں تو وہ زیادہ فرسٹریشن اور غصہ محسوس کرتے ہیں انکے مطابق عمومی طور پر لوگ ذہنی کاوشوں کو ناپسند کرتے ہیں۔