• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ٹیکنالوجی اور بینکنگ سمیت کئی شعبوں میں ہنرمند کارکنوں کی کمی کا سامنا، پیشگی انتظام ناگزیر

مانچسٹر (نمائندہ جنگ) برطانیہ میں ہنر مندکارکنوں کی کمی کا سامنا ہے۔ ٹیکنالوجی اوربینکنگ جیسی صنعتوں کیلئے انتہائی ہنر مند کارکنان کی ضرورت ہے ہنر مند افراد بھرتی کرنیوالی ایک معروف فرم ہیز نے ایک رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ نیوزی لینڈ، پرتگال، کینیڈا اور سوئزرلینڈ کے ساتھ برطانیہ کو مستقبل میں ہنر مند افراد کی بڑھتی ہوئی طلب پوری کرنے کیلئے بڑے چیلنجز کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے اس لئے پیشگی انتظامات کرنا ضروری ہیں۔ مذکورہ ممالک میں ٹیلنٹ کی شدید کمی کا سامنا ہے دوسری طرف، امریکہ، چین، بھارت، جرمنی اور برازیل ان تمام شعبوں میں جن کا تجزیہ کیا گیا ہے ان میں ٹاپ پانچ ٹیلنٹ نیٹ ورکس میں شامل ہیں۔ہیز نے کہا کہ اس نے 31ممالک سے ملازمت کے اشتہارات اور امیدواروں کے پروفائلز کا استعمال کرتے ہوئے ایک بڑا عالمی ڈیٹاسیٹ اکٹھا کیااس بات کو یقینی بنانے کے لیے کہ برطانیہ عالمی سطح پر مقابلہ کرنیکی صلاحیت رکھتا ہے صیح مہارتوں کے ساتھ ٹیلنٹ لیبر کی ضرورت ہے ٹیکنالوجی، انجینئرنگ، مینوفیکچرنگ، لائف سائنسز اور مالیاتی خدمات کے پانچ شعبہ جات کا جائزہ لیا گیاجنہیں اس لحاظ سے سب سے مضبوط سمجھا جاتا ہے کہ وہ کس طرح تیزی سے ڈیجیٹل تبدیلی کو اپنا رہے ہیں ۔ہیز میں انٹرپرائز سلوشنز کے چیف ایگزیکٹیو نائجل کرخم نے کہا ہے کہ تجزیے سے پتا چلا ہے کہ برطانیہ کو اپنی پیشہ وارانہ مہارتوں کی کمی پوری کرنے کیلئے وسیع پیمانے پر ٹیلنٹ افراد کی ضرورت ہے جس کے بغیر وہ عالمی سطح پر ٹیکنالوجی کی تیزی سے بڑھتی ہوئی دنیا کا مقابلہ نہیں کر پائے گا۔ترقی اور اختراع کی جگہ کے طور پر برطانیہ کی مسابقت موجودہ اور سابقہ دونوں حکومتوں کیلئے ایک مرکزی مسئلہ رہا ہے۔ چانسلر ریچل ریوز نے کہا کہ اقتصادی ترقی کی فراہمی ہمارا قومی مشن ہے مالیاتی خدمات کے شعبے کو اس کے ترقی کے ایجنڈے کے ساتھ اولین ترجیح حاصل ہے۔ ماہرین کی رائے ہے کہ دنیا کے مختلف ممالک سے ہنر مند افراد مذکورہ ممالک میں نوکریاں تلاش کرنے کیلئے اپنی قسمت آزمائی کر سکتے ہیں۔
یورپ سے سے مزید