ارشد ندیم کے اولمپکس میں میڈل جیتنے کے بعد پاکستان اسپورٹس بورڈ (پی ایس بی) نے دعویٰ کیا ہے کہ حکومت اور بورڈ نے گولڈ میڈلسٹ ایتھلیٹ کی بھرپور سپورٹ کی ہے۔
پی ایس بی کے مطابق ارشد ندیم کو گزشتہ چند برس کے دوران 2 کروڑ سے زائد کی رقم دی گئی، ایتھلیکس فیڈریشن کو بھی 7 کروڑ کے لگ بھگ گرانٹ ملی۔
دوسری جانب ارشد ندیم کے حریف کے بجٹ پر نظر ڈالی جائے تو انڈین حکام نے ان کی اولمپکس کیلئے تیاری پر 19 کروڑ روپے خرچ کئے تھے۔
ارشد ندیم نے پیرس میں اولمپکس ریکارڈ بناتے ہوئے پاکستان کی تاریخ کا پہلا انفرادی میڈل جیتا، جس کے بعد ہر طرف ارشد، ارشد ہونے لگا لیکن عوام نے حکومت پر بھی سوال اٹھایا تھا کہ اس نے ارشد ندیم کیلئے کچھ نہیں کیا۔
جس کے جواب میں پی ایس بی اور وزارت آئی پی سی کی جانب سے جاری بیان میں کیا گیا کہ ارشد ندیم کے پورے کیریئر میں حکومت نے انہیں مکمل مالی اور تکنیکی مدد فراہم کی اور بورڈ اور ایتھلیٹکس فیڈریشن نے ان کی تربیت کے تمام انتظامات نہایت عمدگی سے کیے ہیں۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ گزشتہ 3 سالوں میں ارشد ندیم کو 2 کروڑ 20 لاکھ روپے کے انعامات سے نوازا گیا جبکہ مالی سال 2023-24 میں ایتھلیٹکس فیڈریشن کےلیے 6 کروڑ 90 لاکھ روپے مختص کیے گئے تاکہ ملک بھر میں کھلاڑیوں کی حمایت کی جا سکے۔
دوسری جانب اگر ارشد ندیم کے روایتی حریف تھروور نیرج چوپرڑا کے تربیتی بجٹ پر نظر ڈالی جائے تو اس کےلیے انڈین کرنسی میں پانچ کروڑ 71 لاکھ روپے مختص کئے گئے تھے، جو پاکستانی کرنسی میں لگ بھگ 19 کروڑ روپے بنتے ہیں، جہاں نیرج چوپڑا کو دنیا کی ہر ممکن تربیتی سہولیات ممکن تھیں، وہاں ارشد ندیم محدود وسائل میں ہی تربیت حاصل کرتے رہے۔
پی ایس بی کی جانب سے فراہم کردہ بریک اپ کے مطابق ارشد ندیم کو فراہم کردہ رقم میں ایک کروڑ روپے انہیں علاج کےلیے اس سال اپریل میں جاری کئے گئے تھے جبکہ کامن ویلتھ گیمز میں گولڈ اور ورلڈ چیمپئن شپ میں سلور میڈل جیتنے پر انہیں پچاس، پچاس لاکھ کا انعام دیا گیا، دیگر میڈلز پر دس، دس لاکھ کے چار چیک جاری کئے گئے۔