اولمپکس میں پاکستان کےلیے تاریخ رقم کرنے والے قومی ہیرو ارشد ندیم کو گولڈ میڈل پہنا دیا گیا۔
پیرس اولمپکس 2024 میں جیولن تھرو مقابلے میں کامیاب ایتھلیٹس کو میڈلز پہنانے کی تقریب آئفل ٹاور کے قریب چیمپئنز پارک میں ہوئی۔
گرینیڈا کے اینڈرسن پیٹرز کو برانز میڈل دیا گیا، بھارت کے نیرج چوپڑا کو سلور میڈل دیا گیا۔
پاکستان کے ارشد ندیم نے اولمپک ریکارڈ کے ساتھ جیولن تھرو مقابلے میں گولڈ میڈل جیتا، انہوں نے 92.97 میٹر تھرو کر کے نیا اولمپک ریکارڈ قائم کیا۔
ارشد ندیم کے کارنامے کی بدولت پیرس میں پاکستانی پرچم بلند ہوگیا، قومی ترانہ بھی بجایا گیا، تقریب میں قومی ترانہ کے موقع پر ارشد ندیم کی آنکھیں نم ہوگئیں۔
ارشد ندیم نے جیولین تھرو کی 116 سالہ تاریخ کس طرح رقم کی؟
اولمپکس میں مردوں کے جیولین تھرو کے موجودہ فارمیٹ کو پہلی بار 1908 میں متعارف کروایا گیا تھا، جس کے بعد سے اب تک 27 اولمپکس مردوں کے جیولین تھرو کے مقابلوں کا انعقاد ہو چکا ہے۔
1908 میں متعارف کروایا گیا جیولین تھرو ’فری اسٹائل‘ تکنیک سے کھیلا گیا تھا، اس تکنیک سے کھیلا گیا یہ واحد جیولین تھرو تھا۔
بعدازاں ’فری اسٹائل‘ کی تکنیک کو تبدیل کرکے جیولین کو درمیان سے پکڑنے کا اصول متعارف کروایا گیا، اور پھر اس میں بھی ترمیم کرکے جیولین کے کشش ثقل کو مرکز بنانے کا فیصلہ کیا گیا تاکہ جیولین اتنی زور سے نہ پھینکا جاسکے کہ یہ اسٹیڈیم سے ہی باہر چلا جائے۔
اس نئے اصول کے بعد جیولین کو دور تک پھینکنے کے لیے زیادہ طاقت کی ضرورت پیش آتی ہے اور لمبی تھرو مشکل ہوگئی ہے۔
یہاں یہ واضح کر رہے ہیں کہ جیولین تھرو کے فائنلز میں 6 راؤنڈ ہوتے ہیں، جس میں کھلاڑی کو اپنا بیسٹ دینا ہوتا ہے، اور جو سب سے لمبی تھرو ہوتی ہے اسے ہی آخری تسلیم کیا جاتا ہے۔
اگر ہم 1908 سے اب تک کے مردوں کے جیولین تھرو کے 27 مقابلوں پر نظر ڈالیں تو آج تک ارشد ندیم سمیت صرف 7 ایتھلیٹس نے فائنل میں 90 میٹر عبور کیا ہے۔
تاہم 1908 سے اب تک کی تاریخ میں ارشد ندیم واحد ایتھلیٹ ہیں جنہوں نے فائنل کے 6 راؤنڈز میں سے 2 راؤنڈز میں 90 میٹر کی حد عبور کی ہے۔ اس طرح ارشد ندیم نے جیولین تھرو کی 116 سالہ تاریخ رقم کر دی۔
ارشد ندیم نے 92.97 اور 90.79 کے ریکارڈ اسکور کے ساتھ انہوں نے نہ صرف اولمپک ریکارڈ قائم کیا بلکہ سب سے لمبی تھرو کرنے والے کھلاڑی بھی بن گئے ہیں۔
ارشد ندیم کے علاقے میں رات بھر جشن کا سماں
جیولن تھرو میں نئے اولمپک ریکارڈ کے ساتھ اولمپک گولڈ میڈل جیتنے والے ارشد ندیم کے علاقے میں رات بھر جشن کا سماں رہا، آتش بازی ، رقص اور ڈھول کی تھاپ سے پورا علاقہ گونجتا اور چمکتا رہا۔
ارشد ندیم کی والدہ کا کہنا تھا کہ قوم کے بیٹے کا شاندار استقبال کریں گے، بھائی نے کہا کہ ارشد نے ہمارا ہی نہیں سب کا سر فخر سے بُلند کردیا۔
خوشی سے نیند نہیں آرہی، ارشد ندیم
گولڈ میڈلسٹ اولمپیئن ارشد ندیم کا مقابلے میں فتح حاصل کرنے اور میڈل لینے سے پہلے جیو نیوز سے خصوصی گفتگو میں کہنا تھا کہ خوشی سے نیند نہیں آرہی، بہت مبارکبادیں مل رہی ہیں، بہت سال بعد پاکستان کو خوشی ملی ہے، وہ اپنی کوشش میں کامیاب رہے۔
ارشد ندیم نے پیرس میں 92.97 کی تھرو کرکے نا صرف پاکستان کیلئے طلائی تمغہ جیتا بلکہ نیا اولمپک ریکارڈ بھی اپنے نام کیا۔ اپنی فتح کے بعد کوچ کے ہمراہ دل دل پاکستان بھی گایا۔
بیٹے کی کامیابی اور گولڈ میڈل جیتنے پر والدہ بھی خوش
قومی ہیرو ارشد ندیم کی والدہ بیٹے کی کامیابی اور گولڈ میڈل جیتنے پر خوش ہیں، انہوں نے سلور میڈلسٹ نیرج چوپڑا کو نیک خواہشات کا پیغام دیتے ہوئے کہا کہ وہ بھی ہمارا بیٹا ہے مستقبل میں وہ بھی کامیاب ہوگا۔
دوسری جانب نیرج کی والدہ بیٹے کے سلور کے ساتھ ارشد ندیم کے گولڈ جیتنے پر بھی خوش نظر آئیں ان کا کہنا تھا کہ ارشد بھی اپنا ہی لڑکا ہے۔
ارشد ندیم کی شاندار کامیابی پر زندگی کے مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والوں نے اولمپک چیمپئن کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ ارشد ندیم نے پوری قوم کا سر فخر سے بُلند کردیا ہے، توقع تھی کہ ارشد ندیم اولمپکس میں میڈل لے کر آئیں گے۔