پاکستان فلم انڈسٹری کی معروف اداکارہ ریشم نے ہدایت کار سید نور پر الزام عائد کیا ہے کہ ہدایت کار نے ان کے کیرئیر کو نقصان پہنچایا ہے۔
حال ہی میں اداکار و میزبان احمد علی بٹ کے پوڈ کاسٹ میں ریشم نے شرکت کی اور اپنے کیرئیر اور اداکاری چھوڑنے کے حوالے سے اپنے خیالات کا اظہار دل کھول کر کیا۔
اداکارہ نے انکشاف کیا کہ ہدایت کار سید نور نے صائمہ جی کی محبت میں ان کا کیرئیر تباہ کرنے کی کوشش کی۔
انہوں نے کہا کہ سید نور نے کہا کہ ریشم بڑی بدقسمت ہے، میں کیوں بدقسمت ہوں؟، وہ کہتے ہیں میں نے اپنے پیروں پر کلہاڑی مار لی، ہر اَیری غَیری فلم کرلی، ہاں میں نے کی، لیکن یہ بتائیں کس نے نہیں کی؟، ثابت کریں کہ کس نے برا کام نہیں کیا، میں تو تسلیم کرتی ہوں کہ میں نے برا کام کیا ہے لیکن یہ لوگ نہیں مانتے۔ پیروں پر کلہاڑی میں نے نہیں آپ نے (سید نور نے) ماری ہے۔
اداکارہ کا کہنا ہے کہ میرے مزاج کے ہدایت کار صرف سید نور تھے، انہوں نے فیوریٹ ازم کی وجہ سے مجھے کام دینا بند کر دیا، کیونکہ انہیں صائمہ جی سے محبت ہوگئی تھی۔ محبت تو انسان کو کسی سے بھی ہوسکتی ہے لیکن کام میں ایسا نہیں کرتے۔ اگر کوئی یہ کہے کہ مجھے فلاں کے ساتھ کام کرنا ہے اور فلاں کے ساتھ نہیں کرنا، تو پھر وہ اپنے کام کے ساتھ مخلص تو نہیں ہوا۔
ریشم کے کا کہنا ہے کہ مجھے نقصان پہنچایا گیا، خدا کی قسم مجھے سید نور نے نقصان پہنچایا۔ مجھے مختلف پروجیکٹس میں سائن کیا گیا اور کیمیو کردار دیا گیا، میجھے کہا گیا کہ فلم میں آپ کا اور صائمہ کا کردار برابر ہوگا، لیکن فلم میں میرے گانے کم کر دیئے گئے۔ جب فلم میں ایک ہیرؤن کی مانگ زیادہ ہے، تو آپ اسے کیسے نقصان پہنچا سکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ میرا رازق اللہ تعالیٰ ہے، میری بہن نے مجھے کہا کہ تم پریشان کیوں ہوتی ہوں، چھوڑ دو، ان کے کہنے پر میں واپس ٹی وی پر چلی گئی کیونکہ مجھے اداکاری کے وہ مواقع نہیں مل رہے تھے جو میری پیاس کو بجھاسکیں۔
اداکارہ کے مطابق یہ کوئی نہیں کہہ سکتا کہ ریشم کو کام نہیں آتا، میری فلم جیوا، سنگم سُپر ہٹ ہوئی۔
انہوں نے فلم ’دل کچ دا کھڈونا‘ کے سیٹ پر پیش آںے والا قصہ سنایا اور کہا کہ جب سید نور سے بات کرنی چاہئی تو انہوں نے مجھے فلم کے سیٹ پر بےعزت کیا اور کہا تمہاری فلم دیکھنے کون آئے گا؟
انہوں نے مزید کہا کہ اسی وقت ایک صاحب آئے اور سید نور سے اسی فلم کے حوالے سے، جس پر انہوں نے مجھے بے عزت کیا تھا، کہا کہ سید صاحب ریشم کو اس کا ایڈوانس دیں، سید نور نے مجھے اسی پنجابی فلم میں بہت نقصان پہنچایا۔