بنگلادیش میں عبوری حکومت کا سربراہ بنتے ہی نوبیل انعام یافتہ ماہر معاشیات محمد یونس کو خوشخبری مل گئی۔
بنگلادیشی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق اینٹی کرپشن کمیشن کی جانب سے بنائے گئے کرپشن کیس سے محمد یونس کو بری کردیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ یہ پیشرفت ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب محمد یونس کو بنگلادیش واپس آئے اور نئی عبوری حکومت کا سربراہ بنے کچھ ہی روز گزرے ہیں۔
علم میں رہے کہ کوٹہ سسٹم کے خلاف طلبہ تحریک کو طاقت سے کچلنے کی کوشش کرنے والی بنگلادیشی وزیراعظم شیخ حسینہ نے آرمی چیف کی ڈیڈ لائن کے بعد اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا۔
شیخ حسینہ استعفیٰ دینے کے بعد نئی دہلی فرار ہوگئی تھیں، جبکہ آرمی چیف وقار الزماں نے صدر نے مشاورت کے بعد نئی عبوری حکومت کے قیام کا اعلان کیا تھا۔
کوٹہ سسٹم کے خلاف تحریک چلانے والے طلبہ نے نئی عبوری حکومت کے سربراہ کے طور پر جلا وطن محمد یونس کا نام تجویز کیا تھا۔ تاہم صدر اور آرمی چیف نے مشاورت کے بعد محمد یونس کو عبوری حکومت کا سربراہ مقرر کردیا تھا۔
اب اطلاعات ہیں کہ ڈھاکا کی خصوصی عدالت نے نوبیل انعام یافتہ ماہر معاشیات محمد یونس سمیت 13 افراد کو کرپشن کیس سے بری کردیا۔
واضح رہے کہ اس کیس میں مجرم ثابت ہونے پر محمد یونس کو عمر قید کی سزا ہوسکتی تھی۔
علم میں رہے کہ عبوری حکومت میں وزیراعظم کے برابر اختیارات کے ساتھ چیف ایڈوائزر کا حلف لینے سے ایک روز قبل محمد یونس کو لیبر وائلیشن کیس میں بری کردیا گیا تھا۔