کراچی (اسد ابن حسن) حکومتی ادارے ایمپلائیز اولڈ ایج بینیفٹ انسٹیٹیوشن (EOBI) انتظامیہ نے پینشنرز کو رقوم کی ادائیگیوں میں مشکلات اور مسلسل شکایات موصول ہونے کے تناظر میں نئے بینک کی خدمات حاصل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ملک بھر کے سرکاری اور نجی اداروں کے ملازمین کی پینشن کی مد میں انتظامیہ سے رقوم کی وصولی اور پھر پینشنرز کو رقوم کی ادائیگی کا ٹھیکہ ایک دفعہ پھر اؤٹ سورس کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس سلسلے میں سرکاری اور نجی بینکوں سے پیشکشیں طلب کر لی گئی ہیں۔ درخواست کنندہ بینک کے لیے چند شرائط طے کی گئی ہیں۔ معاہدہ ابتدائی طور پر پانچ برس کے لیے ہوگا جو کہ مزید پانچ برس کے لیے قابل تجدید ہوگا۔ بینک کی 600 برانچیں اور 800 اے ٹی ایم اؤٹلیٹس ہونا ضروری ہے۔ جدید موبائل ایپلیکیشن ہونا بھی لازمی ہے۔ بینک اسٹیٹ بینک آف پاکستان سے منظور شدہ اور اے گریڈ سرٹیفیکیٹ کا حامل شدہ ہو۔ بینک کی اگر کسی ڈسٹرکٹ میں برانچ نہ ہو تو وہاں اس کا کوئی ایجنٹ ہونا لازمی ہے۔ درخواستیں 10 لاکھ بڈ سیکیورٹی کے ساتھ 22 اگست تک جمع کروائی جا سکتی ہیں۔