• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

نئی برین ٹیکنالوجی نے گونگوں کو بولنے کے قابل بنا دیا

فوٹو ـــ اسکرین شاٹ
 فوٹو ـــ اسکرین شاٹ

نئی برین ٹیکنالوجی نے امریکا میں بولنےکی صلاحیت سے محروم ایک شخص کو دوبارہ بولنے کے قابل بنا دیا۔

محققین نے 45 سالہ کیسی ہیرل نامی ایک ایمایوٹروفک لیٹرل سکلیروسیس (اے ایل ایس) کے مریض کے دماغ میں سینسرز لگائے جس کے بعد وہ دوبارہ بولنے لگا۔

اس نئی برین کمپیوٹر انٹرفیس (BCI) ٹیکنالوجی کی مدد سے مریض جو بھی بولنے کی کوشش کرتا ہے، اس کے دماغ میں لگائے گئے سینسرز کی مدد سے وہ کمپیوٹر اسکرین پر لکھا ہوا نظر آتا اور کمپیوٹر اس کی بات کو اونچی آواز میں پڑھتا بھی ہے۔

یہ بیماری اعصابی خلیات کو متاثر کرتی ہے جس کی وجہ سے انسان معذور ہوجاتا ہے یہاں تک کہ بولنے کی صلاحیت سے بھی محروم ہوجاتا ہے۔

نئی برین کمپیوٹر سسٹم کے حوالے سے محققین کا کہنا ہے کہ برین کمپیوٹر انٹرفیس (BCI) ٹیکنالوجی نے فالج کے شکار شخص کی دوستوں، خاندانوں اور دیگر دیکھ بھال کرنے والوں کے ساتھ بات چیت کرنے میں مدد کی۔

محققین نے کہا کہ ہماری تحقیق کے نتائج یہ ظاہر کرتے ہیں کہ یہ اب تک کی سب سے کار آمد ٹیکنالوجی ہے۔

محققین کے مطابق یہ ٹیکنالوجی بڑی تبدیلی کا باعث ہے کیونکہ یہ ان لوگوں کے لیے امید کی ایک کرن ہے جو بولنا چاہتے ہیں مگر بولنے کی صلاحیت سے محروم ہیں۔

محققین کا کہنا ہے کہ یہ ٹیکنالوجی مریض کی بات کا 97 فیصد تک درستگی کے ساتھ ترجمہ کرتی ہے۔

اس نئی تحقیق کے نتائج نیو انگلینڈ جرنل آف میڈیسن میں شائع ہوئے ہیں۔

سائنس و ٹیکنالوجی سے مزید