چین نے خلا میں ایلون مسک کے اسٹارلنک کے مقابلے میں اپنا پہلا انٹرنیٹ سیٹلائٹس کا گروپ لانچ کردیا۔
امریکی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق، چین نے خلا میں انٹرنیٹ سیٹلائٹس کا ایک گروپ روانہ کیا ہے، اس کا مقصد عالمی سطح پر براڈ بینڈ انٹرنیٹ سروس کو بہتر بنانا ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 18 سیٹلائٹس کے گروپ کو مقامی وقت کے مطابق دوپہر 2 بج کر 42 منٹ پر چین کے صوبے شانزی میں موجود تائیوان سیٹلائٹ لانچ سینٹر سے روانہ کیا گیا۔
رپورٹ کے مطابق، انٹرنیٹ سیٹلائٹس کا گروپ، شنگھائی اسپیس کام سیٹلائٹ ٹیکنالوجی کے لانگ مارچ 6 اے راکٹ سے منسلک ہیں۔
رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ اس منصوبے پر 943 ملین ڈالرز کا خرچہ کیا گیا ہے۔
یاد رہے کہ چین 2025ء تک عالمی سطح پر براڈ بینڈ انٹرنیٹ سروس کو بہتر بنانے کے لیے پہلے مرحلے میں خلا میں 648 سیٹلائٹس کو تعینات کرنے کا ہدف رکھتا ہے۔