• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

طلاق کے بعد عدالت نے گھر خالی کرنے کیلئے 24 گھنٹے کا وقت دیا: عنبر خان


پاکستان شوبز انڈسٹری کی معروف اداکارہ و میزبان عنبر خان نے طلاق کے بعد پیش آنے والی مشکلات کے بارے میں بات کی اور بتایا کہ طلاق کے چند دنوں کے بعد عدالت نے سامان سمیت گھر خالی کرنے کے لیے 24 گھنٹے کا وقت دیا تھا۔

حال ہی میں اداکارہ و میزبان نے نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں بطور مہمان شرکت کی، جہاں انہوں نے مختلف امور پر اپنے خیالات کا اظہار کیا۔

دورانِ پروگرام ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے طلاق کے بعد پیش آنے والی مشکلات اور جدوجہد کے بارے میں کُھل کر بات کی اور بتایا کہ عدالت نے صرف ایک دن (24 گھنٹوں) کی مہلت دی تھی تاکہ میں سامان سمیت اپنے بچوں کو لے کر گھر خالی کر دوں، یہ جان کر پیروں تلے زمین نکل گئی تھی۔

عنبر خان نے اپنی مالی مشکلات کا تذکرہ کرتے ہوئے بتایا کہ ان کے شوہر کے پاس مکان کا کرایہ دینے کے لیے پیسے نہیں تھے، ان کا کیس عدالت میں گیا اور اسی دوران طلاق کے بعد معلوم ہوا کہ ان کے شوہر کرایہ ادا نہ کرنے کی وجہ سے کیس ہار گئے ہیں۔

اداکارہ نے بتایا کہ عدالت نے انہیں صرف 24 گھنٹے دیے تھے کہ گھر سے جو کچھ لے جانا ہے وہ لے جاؤں بصورتِ دیگر سامان ضبط ہو جائے گا۔

انہوں نے بتایا کہ میں نے پریشانی کی حالت میں پولیس سے، مالک مکان سے سب سے التجا کی کہ کچھ پیسے رکھ لیں اور گھر خالی کرنے کے لیے 1 ماہ کی مہلت دے دیں لیکن کسی نے نہیں سُنا اس وقت ایک دوست نے سمجھایا کہ بس اب کسی کے سامنے رونے کی ضرورت نہیں ہے۔

عنبر خان نے ناظرین کو پیغام دیتے ہوئے مزید کہا کہ مشکل وقت میں اللّٰہ پر اپنا بھروسہ رکھیں، وہ آزماتا ضرور ہے لیکن اپنے بندوں کا ہاتھ کبھی نہیں چھوڑتا۔

انہوں نے بتایا کہ انہیں نہیں معلوم کہ مقررہ وقت میں کیسے انہوں نے اپنے گھر کا سارا سامان دوسری جگہ منتقل کیا، جس پر آج بھی اللّٰہ کی شکر گزار ہیں۔

واضح رہے کہ عنبر خان نے کم عمری میں شادی کی تھی اور شادی کے 20 برس بعد ان کی طلاق ہو گئی۔

طلاق کے وقت ان کی 2 بیٹیاں تھی، جن میں سے ایک اُس وقت 12سال اور دوسری 4 یا 5 سال کی تھی۔

انٹرٹینمنٹ سے مزید