• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کے الیکٹرک اور ڈسکوز کی صارفین پر مزید بوجھ ڈالنے کی درخواست

---فائل فوٹو
---فائل فوٹو 

نیپرا میں گزشتہ مال سال کی آخری سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ کی مد میں صارفین پر 46 ارب 80 کروڑ روپے منتقل کرنے کی درخواست پر چیئرمین نیپرا وسیم مختار کی زیرِ صدارت سماعت ہوئی۔

سماعت کے دوران نیپرا کو بتایا گیا کہ اضافے کا اطلاق ڈسکوز اور کے الیکٹرک پر ہو گا۔

کیپیسٹی پیمنٹ کی مد میں 22 ارب 86 کروڑ روپے مانگے گئے ہیں، آپریشنز اینڈ میٹیننس کی مد میں 4 ارب روپے کی درخواست ہے۔

یوز آف سسٹم چارجز اور مارکیٹنگ کی مد میں 7 ارب 51 کروڑ جبکہ ٹرانسمیشن اینڈ ڈسٹری بیوشن لاسز کی مد میں 10 ارب 80 کروڑ روپے مانگے گئے ہیں۔

سماعت کے دوران ممبر کے پی مقصود انور نے استفسار کیا کہ کمپنیاں یہ بتائیں کہ کتنی بجلی آپ لوگوں نے اٹھائی، ایک ایک ڈسکو استعمال کردہ اور استعمال نا کردہ دستیاب بجلی کی تفصیل بتائیں۔

اس پر ممبر نیپرا خیبر پختونخوا نے سوالا اٹھایا کہ کمپنیاں بتائیں کتنا بجلی کوٹہ الاٹ کیا گیا تھا۔

ممبر سندھ نیپرا رفیق احمد شیخ نے پوچھا کہ کمپنیاں بتائیں کیپیسٹی پیمنٹ کیوں بڑھ رہی ہے، پیسکو اور گیپکو صارفین کو نیٹ میٹرنگ سے کیوں منع کر رہے ہیں۔

ممبر نیپرا رفیق شیخ نے نیٹ میٹرنگ کی حوصلہ شکنی کرنے والی کمپنیوں کی سرزنش کی۔

ممبر نیپرا سندھ، رفیق شیخ نے کہا کہ صارفین کو کیوں تنگ کیا جا رہا ہے، کیا بجلی کمپنیوں کے بورڈ نیپرا احکامات سے ماورا ہیں۔

نیپرا حکام نے سماعت کے دوران بتایا کہ آخری سہ ماہی کی ایڈجسٹمنٹ کا بوجھ ایک روپے 90 پیسے فی یونٹ بنے گا۔

قومی خبریں سے مزید