• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

آج سیاست دشمنی میں بدل چکی، ملک عدم استحکام کا متحمل نہیں ہوسکتا، شاہد خاقان عباسی

فائل فوٹو
فائل فوٹو

سابق وزیراعظم اور عوام پاکستان پارٹی (اے پی پی) کے سربراہ شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ آج سیاست دشمنی میں بدل چکی ہے، سیاسی جماعتیں ایک میز پر بیٹھ کر ملکی مسائل کا حل ڈھونڈیں۔

اسلام آباد میں شاہد خاقان عباسی اور سردار مہتاب کی ملپور ہاؤس آمد کے موقع پر راجا سلطان حیدر زمان نے عوام پاکستان پارٹی میں شمولیت اختیار کرلی۔

میڈیا سے گفتگو میں شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ تمام مسائل کا حل سیاسی استحکام سے ہوگا، ہمارے درمیان اتحاد نہیں ہوگا، دشمن فائدہ اٹھائے گا اور ہم پر حملہ آور ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ آج ملک عدم استحکام کا متحمل نہیں ہوسکتا، معاشی کمزوری کا حل بھی سیاسی استحکام سے مشروط ہے۔

عوام پاکستان پارٹی کے سربراہ نے مزید کہا کہ جو واقعات بلوچستان میں ہوئے ہیں، وہ دکھ کا باعث ہیں، شناختی کارڈ دیکھ کر شہید کرنے کا مقصد نفاق ڈالنا ہے۔

اُن کا کہنا تھا کہ آج سیاست دشمنی میں بدل چکی ہے، کھلم کھلا دہشت گردی کی جارہی ہے، فوجی کارروائی اپنی جگہ مگر سیاسی حل اس سے بھی زیادہ ضروری ہے۔

شاہد خاقان عباسی نے یہ بھی کہا کہ ملک کے اندر کرسیوں کی دوڑ لگی ہے، الیکشن سے مشکوک مینڈیٹ آیا ہے اور معیشت تباہ ہو کر رہ گئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ آئین کے اندر رہ کر مسائل حل کیے جائیں، کیا آج پاکستان کا سب سے بڑا مسئلہ ججوں کی عمر بڑھانا ہے؟ تین یا دو سال ججوں کی عمر بڑھانے سے کچھ نہیں ملے گا۔

سابق وزیراعظم نے کہا کہ ججوں سے امید ہے کہ وہ مدت ملازمت بڑھانے کے قانون سے فائدہ نہیں اٹھائیں گے، اے پی سی بلائی جانی چاہیے، توقع ہے کہ ججز عمر بڑھانے کے قانون کو مسترد کردیں گے۔

اُن کا کہنا تھا کہ بلوچستان میں ہونے والی دہشت گردی پر پارلیمان میں کیوں بات نہیں کی گئی، مذاکرات حکومت سے نہیں سیاسی جماعتوں، عدلیہ اور اسٹیبلشمنٹ سے ہونے چاہئیں۔

قومی خبریں سے مزید