• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ڈیلس: سالانہ ’اِسنا‘ کنونشن کے دوسرے روز بین الاقوامی تنازعات پر تفصیلی گفتگو


اسلامک سوسائٹی آف نارتھ امریکا (ISNA) کا 61 واں سالانہ کنونشن ڈیلس میں جاری ہے۔

کنونشن کے دوسرے روز مختلف اہم سیشن منعقد ہوئے جس میں بین الاقوامی مسائل و تنازعات پر تفصیلی گفتگو ہوئی جبکہ فیضان حق کی نظامت میں منعقد مختلف سیشن میں کشمیر، سوڈان اور فلسطین جیسے تنازعات پر بھی مقررین نے خطاب کیا۔

اعلیٰ امریکی عہدیدارن جس میں صدر بائیڈن انتظامیہ کے بین الاقوامی مذہبی آزادی پر امریکی کمیشن کے لیے امریکی عہدیدار محمد السنوسی سمیت متعدد امریکی عہدیدارن جس میں مقامی عہدیدارن بھی شامل ہیں، کو کنونشن میں مدعو کیا گیا۔

اسرار ایوب اور فرحان چک نے کشمیر کی صورتحال پر روشنی ڈالی جبکہ رشید احمد، امیر اللّٰہ خان، عبید الرحمٰن اور ارفع خانم شیروانی نے بھارت کے مسلمانوں کے چیلنجز پر گفتگو کی۔

اس موقع پر ہدا الکاف، عظمیٰ مرزا اور جوہری عبدالمالک نے ماحول دوست مساجد اور اسلامی تعلیمات کی روشنی میں معاشرتی ذمے داری پر بات کی۔ اس سیشن کی نظامت سید مسرور شاہ نے کی آج ڈاکٹر یوسف ضیاء کاواکی کو ان کی نمایاں خدمات پر کمیونٹی سروس ایوارڈ سے نوازا گیا۔

اس موقع پر پروفیسر کارنل ویسٹ نے کلیدی خطاب کیا۔

اس کنونشن میں امریکا بھر سے تقریباً 20 ہزار کے قریب کمیونٹی اراکین شرکت کر رہے ہیں۔

اسنا کی جانب سے لگائے گئے بازار میں بھی آنے والے افراد کی بھرپور دلچسپی دکھائی دی۔

اس موقع پر جیو نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے صدر بائیڈن کے بین الاقوامی مذہبی آزادی پر امریکی کمیشن کے لیے نامزد کردہ محمد السنوسی نے کہا کہ اسنا کا پلیٹ فارم امریکا میں مقیم مسلمانوں کا ایک فورم ہے جو کہ کمیونٹی کے درپیش مسائل کے حل کا احاطہ کرتا ہے۔

انہوں نے اردو میں بات کرتے ہوئے کہا کہ آج ناشتہ کی ٹیبل پر ملاقاتیں ہوئیں اور مسائل کو ایک ٹیبل پر لایا گیا جس میں امریکا میں مقیم کمیونٹی اور بین الاقوامی طور پر مسلمانوں کو جو مسائل ہیں ان پر بات چیت ہوئی۔

انہوں نے جیو نیوز کا شکریہ ادا کیا اور پاکستان میں اپنی اچھی یادوں کو جیو سے شیئر کیا اور بتایا کہ میں اسلام آباد میں 4 سال رہا۔

ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا ہے کہ یہاں امریکن مسلم بائیڈن انتظامیہ سے فلسطین کی پالیسیوں پر خفا ہیں، امریکی مسلمان غزہ سے متعلق کافی فکر مند ہیں اور ہمیں اُمید ہے کہ موجودہ ایڈمنسڑیشن سیز فائر کرانے میں اہم کردار ادا کرے گی۔

انہوں نے کہا کہ یہ مطالبہ نہ صرف مسلمانوں بلکہ دیگر کمیونٹی کا بھی ہے۔ مسلم کمیونٹی کے لیے ڈیموکریٹک پارٹی سے صدراتی امیدوار کملا ہیریس نے بھی پیغام جاری کیا ہے۔

خاص رپورٹ سے مزید