• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سینیٹ اجلاس، سیف اللّٰہ ابڑو کے ہتک آمیز جملے پر ناصر بٹ کا احتجاج

دائیں طرف ن لیگی سینیٹر ناصر بٹ، بائیں طرف پی ٹی آئی سینیٹر سیف اللّٰہ ابڑو
دائیں طرف ن لیگی سینیٹر ناصر بٹ، بائیں طرف پی ٹی آئی سینیٹر سیف اللّٰہ ابڑو

پارلیمان کے ایوان بالا(سینیٹ) اجلاس میں تحریک انصاف (پی ٹی آئی) سینیٹر سیف اللّٰہ ابڑو کے ہتک آمیز جملے پر سینیٹر ناصر بٹ نے احتجاج کیا۔

ن لیگی سینیٹر نے احتجاج کیا اور مطالبہ کیا کہ سیف اللّٰہ ابڑو اپنے الفاظ واپس لیں، اس پر پی ٹی آئی سینیٹر نے کہا کہ ایوان کو کسی کےلیے استعمال ہونا نہیں چاہیے۔

اس موقع پر سینیٹر علی ظفر نے کہا کہ عبدالقادر استعمال ہورہے ہیں۔

وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ آئین کے معماروں نے ججز کا نمبر فکس نہیں کیا تھا، انہوں نے ممبران کی تعداد کا تعین کرنے کا اختیار دیا۔

اس پر سینیٹر ایمل ولی خان نے کہا کہ ایک جج ایک دن میں 50 کیس نہیں سن سکتا، بل اپوزیشن کا آتا ہے، خوش حکومت ہوتی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ایوان زیریں کو پھر استعمال کیا جارہا ہے، وزیر قانون نے کہا کہ قانونی اصلاحات کا تفصیلی بل آرہا ہے، یہ ترامیم اس میں شامل کی جاسکتی تھیں۔

ایمل ولی خان نے یہ بھی کہا کہ میڈیا میں خبریں آرہی ہیں کہ اضافی ججز کس کو چاہیے، آئینی ترمیم کےلیے آئینی ترمیمی کورٹ بنانی چاہیے۔

ایوان کو اعظم نذیر تارڑ نے بتایا کہ ماتحت عدلیہ کےلیے تفصیلی اصلاحات لارہے ہیں، اس کے بعد چیئرمین سینیٹ نے ججز کی تعداد کا بل کمیٹی کے سپرد کردیا۔

قومی خبریں سے مزید