• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

انٹرا کورٹ اپیلوں پر فیصلہ: جسٹس اطہر اور جسٹس حسن اظہر کے اضافی نوٹ

جسٹس اطہر من اللّٰہ اور جسٹس حسن اظہر رضوی—فائل فوٹوز
جسٹس اطہر من اللّٰہ اور جسٹس حسن اظہر رضوی—فائل فوٹوز

سپریم کورٹ نے آج نیب ترامیم کالعدم قرار دینے کے خلاف اپیلوں پر 3 ماہ بعد محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے نیب ترامیم بحال کر دیں۔

فیصلے پر جسٹس اطہر من اللّٰہ اور جسٹس حسن اظہر رضوی نے اضافی نوٹ لکھے ہیں۔

جسٹس اطہر من اللّٰہ کا اضافی نوٹ

جسٹس اطہر من اللّٰہ نے اس فیصلے میں اضافی نوٹ بھی لکھا ہے جس کے مطابق جسٹس اطہر من اللّٰہ نے حکومت کی اپیل خارج کر دی اور کہا ہے کہ حکومت کی اپیل ناقابلِ سماعت ہے۔

جسٹس اطہر من اللّٰہ نے اپنے اضافی نوٹ میں کہا ہے کہ چیف جسٹس کے فیصلے سے اتفاق کرتا ہوں، حکومتی اپیلیں پریکٹس پروسیجر قانون کے تحت قابلِ سماعت نہیں، حکومت کی انٹرا اپیلیں مسترد، متاثرہ فریقین کی انٹرا کورٹ اپیلیں منظور کی جاتی ہیں، نیب ترامیم کے خلاف فیصلہ کالعدم قرار دیا جاتا ہے، ججز اور آرمی فورسز کے ارکان کو نیب قانون سے استثنیٰ حاصل نہیں، اضافی نوٹ کی تفصیلی وجوہات بعد میں جاری کی جائیں گی۔

جسٹس حسن اظہر رضوی کا بھی اضافی نوٹ

جسٹس حسن اظہر رضوی نے بھی اضافی نوٹ لکھا ہے جس میں انہوں نے فیصلے سے اتفاق لیکن وجوہات سے اختلاف کیا ہے۔

تفصیلی فیصلہ سپریم کورٹ کی ویب سائٹ پر جاری کیا جائے گا۔

قومی خبریں سے مزید