• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

تعمیراتی شعبے میں جدت کیلئے ٹیکنالوجی پر انحصار

ٹیکنالوجی میں ترقی عمارات اور انفرا اسٹرکچرکی تعمیر،ڈیزائن اور کام کے طریقوں میں بھی تبدیل لارہی ہے۔ اس طرح جدید ٹیکنالوجی عمارات اور انفرااسٹرکچر کے مراحل کو زیادہ مدون اور فیصلہ ساز بناتے ہوئے کارکردگی کو بہتر اور نفیس بنا رہی ہے۔ 2011ء سے تعمیراتی صنعت مثبت انداز میں ترقی و توسیع کے مراحل طے کر رہی ہے اور ہر گزرتے دن کے ساتھ تعمیراتی آلات اور کام کے انداز میں جدت آتی جارہی ہے۔

تعمیراتی صنعت میں ترقی و بڑھوتری کا یہ رجحان پاکستان سمیت دنیا بھر میں پایا جاتا ہے۔ اس بڑھوتری میں کئی عوامل شامل ہیں جس میں سب سے اہم کردار ٹیکنالوجی کا ہے۔ ٹیکنالوجی بہت تیزی سے آگے بڑھ رہی ہے،جس کا استعمال تعمیراتی شعبے کے کئی میدانوں میں بھی کیا جارہا ہے۔پرانی کاغذی کارروائیوں کے بجائے آرکیٹیکچرل ڈیزائن کے لیے نئے سافٹ ویئرز استعمال کرنے کا رجحان بڑھ رہا ہے۔

ہر چند کہ تعمیراتی صنعت کو متحرک کرنے میں ٹیکنالوجی مرکزی کردار ادا کر رہی ہے تاہم دیگر عوامل بھی بہت اہمیت کے حامل ہیں جن میں اس شعبے کی جامع معلومات کا ہونااور ہنر مند افرادی قوت کی شمولیت ہے۔تعمیرات میں کام کرنے والے لوگ اب معیار اور جمالیات، نیز ماحول دوست تعمیرات پر زیادہ توجہ مرکوز کیے ہوئے ہیں اور اس شعبے میں نوجوانوں کی آمد نے نئے خیالات و رجحانات کے ساتھ سائنسی انداز میں انتظام کاری کوپروان چڑھایا ہے۔ 

تعمیراتی کمپنیوں میں انتظامی امور کے اعلیٰ عہدوں پر نوجوان نسل کی شمولیت نے اس شعبے میں آرکیٹیکچراور ڈیزائن کی نئی معلومات کے ساتھ اس صنعت کو جدید آلات سے لیس کرکے بین الاقوامی تعمیرات کے مقابل لاکھڑا کیا ہے۔ 

ہنر مند اور آرکیٹیکچر میں سندیافتہ نوجوان اس صنعت میں قائدانہ کردار ادا کر رہے ہیں، جو آرکیٹیکچرل انجینئرنگ کی تعلیم حاصل کرنے کے بعداس کا عملی اطلاق تعمیراتی شعبے میں کررہے ہیں جس سے صنعت کی مجموعی کارکردگی میں بہتری آئی ہے۔ ٹیکنالوجی کے استعمال سے پروان چڑھنے والے نئے رجحانات پر بات کریں تو وہ درج ذیل ہیں۔

پروجیکٹ مینجمنٹ اینڈ کولیبریشن سافٹ ویئر

پروجیکٹ مینجمنٹ اینڈ کولیبریشن سافٹ ویئر کے استعمال سے تعمیراتی صنعت کو رئیل ٹائم کولیبریشن یعنی حقیقی وقت میں تعاون و اشتراک کے ضمن میں سہہ جہتی فوائد حاصل ہوگئے ہیں۔ کسی بھی پروجیکٹ کی تشکیل اور وضع سازی میں فعالیت و موزونیت، شفافیت اور نگرانی و جائزہ جیسی تین اہم پیش رفتیں مل گئی ہیں، جس نے اس صنعت میں انقلاب برپا کردیا ہے۔

اس سافٹ ویئرکے استعمال سے اب پروجیکٹس کسی خامی کے بغیر بروقت بن جاتے ہیں جس سے وقت اور پیسے کی بچت ہوتی ہے۔ رئیل ٹائم پروجیکٹ مینجمنٹ اینڈ کولیبریشن سافٹ ویئر طویل مدتی حل ہے،جس سے سرمایہ کاری کی سات فیصد تک بچت ہوتی ہے۔ان سافٹ ویئر کے اطلاق کے نتائج بہت مؤثر ہیں۔

سب سے پہلے تولاگت میں کمی آتی ہے،اس کے بعدپروجیکٹ کی زیادہ مؤثر نگرانی ہوسکتی ہے۔ ساتھ ہی رئیل ٹائم فنانشل کنٹرول کیا جاسکتا ہے، پروجیکٹ کی شفافیت میں بہتری آتی ہےاورقابلِ اعتماد ٹاسک مینجمنٹ ممکن ہوپاتی ہے۔ پروجیکٹ ٹیم اور ٹریڈ کنٹریکٹرز کے مابین بصیرت افروز تبادلہ خیال کی راہیں ہموار ہوتی ہیں کہ اس پروجیکٹ کے مالیاتی و ماحولیاتی فوائد کیا ہیں اور اس پر سرمایہ کاری کیوں کر منافع بخش اور سود مند ہوسکتی ہے۔

بلڈنگ انفارمیشن ماڈلنگ کا مستقبل

بلڈنگ انفارمیشن ماڈلنگ (BIM) ایک ذہین تھری ڈی ماڈل پر مبنی کارروائی (Process) ہے جوآرکیٹیکچر،انجنیئرنگ اینڈ کنسٹرشن(AEC) پروفیشنلز کو عمارات اور انفرااسٹرکچر ز کو زیادہ فعال، رواں انداز سے بنانے، منصوبہ سازی، ڈیزائن مرتب کرنے، تعمیر کرنے اور جملہ امور کو مربوط انداز میں سنبھالنے کے ہمہ گیر مقاصد کو پایہ تکمیل تک پہنچانے کا ایک بہترین کمپیوٹنگ ٹول ہے۔

آج کل ڈیزائن انٹریکٹو پروسس عمل میں ہے، جہاں مختلف آپشنز پر غور اور تخمینہ سازی کرتے ہوئے ہوئے موجود وسائل کے مطابق درپیش رکاوٹوں اور دشواریوں کا جائزہ اور اندازہ لگاتے ہوئے انہیں دور کرنے کی راہیں نکالی جاسکتی ہیں۔ اس طرح کارکردگی کو حقیقی وقت میں تلاش کرتے ہوئے اس ماڈل کے ذریعے کام میں حائل رکاوٹوں کو نہ صرف دور کیا جاسکتاہے بلکہ پروجیکٹ کے تمام شراکت داروں کو پروجیکٹ کی تازہ ترین معلومات، پیش رفت اور دستاویز سازی کے بارے میں بھی مطلع کیا جاسکتا ہے۔ 

یوں آپ وقت اور پیسہ بچا کر اپنی کمپیوٹنگ طاقت، معلومات اور مہارت سے طبعی،تاجرانہ،رہائشی اور ماحولیاتی و سماجی لحاظ سے پیچیدہ پروجکٹس کومؤثر اور پائیدار طریقے سے ڈیزائن کرکے تعمیرات کے معیار کو بلندیوں تک پہنچا سکتے ہیں۔

روبوٹکس اورویئر ایبل ٹیکنالوجیز

ایک زمانہ تھا کہ روبوٹس کے تعمیراتی استعمال کے بارے میں کوئی سوچ بھی نہیں سکتا تھا نہ ہی کسی کے وہم و گمان میں تھا کہ ایسی ٹیکنالوجیز بھی سامنے آئیں گی جنہیں لباس بنا کر ہم سپر مین بن جائیں گے۔ لیکن آج محنت کشوں کے لیے بھاری اینٹیں اور ساز و سامان اٹھانے کے لیے ایسی سپر جیکٹس اور گلاسز آگئے ہیں کہ ان کے استعمال سےنہ صرف آپ کی طاقت دگنی ہوجائے گی بلکہ بٹن دباکر طیارے کی مانند فضا میں اٹھ کھڑے ہوں گے اور کثیر المنزلہ عمارت تک اڑ کر اینٹیں پہنچائیں گے۔

گلاسز پہن کر نہ صرف اندھیرے میں دیکھ سکیں گے بلکہ دوربین کی طرح دور دراز مقامات کا بھی جائزہ لے سکیں گے۔ساتھ ہی تھری ڈی ماڈل کی صورت میں اپنے زیرِ تعمیر پروجیکٹ کی نفاست کو بھی کھلی آنکھوں سے جانچ سکیں گے کہ تعمیر ہونے کے بعد کیا صورت ابھرکر سامنے آئے گی۔